ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مالیگاؤں کے معروف سماجی خدمات گار انصاری ضیاء الرحمن مسکان (صدر، گمشدہ بچوں کی تلاش تنظیم) نے بتایا کہ شہر میں گزشتہ کئی دہائیوں سے تنظیم کی جانب سے گمشدہ بچوں کو ان کے والدین و سرپرست تک پہچانے کا کام جاری ہے، ساتھ ہی لاوارث لاشوں کو ان کے اہلخانہ تک پہچانے یا پھر ان کی تدفین تک کا کام تنظیم کی جانب سے انجام دیا جاتا ہے۔
موصوف نے بتایا کہ 'لاک ڈوان کے بعد جب سارے نجی ہسپتال و دواخانے ایک دم سے بند ہو گئے تو مریضوں کو بہت تکالیف کا سامنا کرنا پڑا جو ناقابل بیان ہے۔ طبی امداد و سہولیات بر وقت نہ ملنے کی وجہ سے سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں کی موت ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ 'مریضوں نے ان کی تنظیم سے رابطہ قائم کیا اور اپنی پریشانیاں بتانے لگے جس کے بعد تنظیم نے مریضوں کی ہر ممکن مدد کی۔
ضیاء الرحمن نے کہا کہ 'اس تنظیم نے مریضوں کی مدد کرنے کا بیڑھا اٹھایا، انہیں ادویات، خون پیشاب ٹیسٹ، ڈاکٹروں سے براہ راست کنسلٹنگ اور گھروں تک آکسیجن پہچانے کا کام کیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 'اب تک ہزاروں مریضوں نے اس سے فائدہ اٹھایا اور مریضوں کو گھر تک پہنچا کر ضروری ادویات کی بیرون شہر سے فراہمی ممکن ہوسکی۔
ضیاء الرحمن نے کہا ان کی تنظیم کی لاک ڈاون میں طبی خدمات کو دیکھتے ہوئے مقامی پولس انتظامیہ کی جانب سے 'جیون پدک' سند سے نوازا گیا۔