پہلے لاک ڈاون کے دوران مالیگاؤں میئر طاہرہ شیخ رشید کی اپیل پر مالیگاؤں کارپوریشن کی مشاورتی میٹنگ میں تمام کارپوریٹرز کو دو دو لاکھ بطور ریلیف فنڈ جمع کرنے کا فیصلہ لیا گیا تھا۔ بعدازاں یہ اعلان بھی ہوا کہ کارپوریشن ان پیسوں سے شہر کی غریب عوام میں مفت راشن تقسیم کرے گی۔
لیکن دو ماہ سے زائد عرصہ گزر جانے بعد ماہ جون کے آخر میں لاک ڈاون مکمل ختم ہونے پر ہے لیکن اب تک کارپوریشن کی جانب سے عوام میں مفت راشن کی تقسیم نہیں ہوئی۔
ان خیالات کا اظہار راشٹر وادی کانگریس پارٹی کے اقلیتی سیل کے صدر سلیم رضوی نے کیا ہے۔
شہر کے معروف سیاسی و سماجی کارکن سلیم رضوی نے کہا کہ 'لاک ڈاون کے دوران شہر میں میں پیلے اور کیسری راشن کارڈ ہولڈر ز کو سرکاری حکم نامہ کے تحت راشن دیا گیا لیکن اس پر بھی مقامی برسراقتدار اور جزب مخالف پارٹیوں نے سیاست کی جو عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے برابر ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ریاست مہاراشٹر میں شیوسینا، کانگریس اور این سی پی کی مخلوط حکومت ہے اور اس کا فائدہ شہر مالیگاؤں کو بھی ہوا، شہر میں کورونا مریضوں کی تعداد میں کمی کو دیکھتے ہوئے کاروبار کو جاری کرنے کی اجازت دی گئی نیز شہر میں لاک ڈاون کی شرائط بھی لاگو ہیں۔
واضح رہے کہ 'مالیگاؤں کارپوریشن میں کل 90 کارپوریٹرز ہیں اور 2 لاکھ روپے فی کارپوریٹر کے حساب سے ایک کروڑ اسی لاکھ روپے کی خطیر رقم ہوتی ہے، اس کے علاوہ مالیگاؤں کارپوریشن کا سالانہ بجٹ چار سو کروڑ کا ہے پھر بھی اب تک غریب عوام میں ایک ہزار روپے مالیت کی راشن کٹ تقسیم نہیں ہوئی۔