شہر مالیگاؤں کے ایک نوجوان قلم کار احمد نعیم نے ایک نظم 'ماچس' لکھی ہے جسے عالمی پیمانے پر پزیرائی مل رہی ہے- احمد نعیم کی لکھی نظم ماچس کا کئی زبانوں میں ترجمہ کیا گیا ہے-
عرب ملک میں ایک عرصے تک شعبہ عربی میں درس و تدریس دیتی رہی 70 سالہ ڈاکٹر خورشید نسرین نے نظم ماچس کا عربی زبان میں ترجمہ کیا ہے اس کے علاوہ آسٹریلیا میں مقیم بشیر احمد نے اس نظم کا انگریزی زبان میں ترجمہ کیا اور ان ممالک میں نظم ماچس کو کافی پسند کیا جارہا ہے-
احمد نعیم پیشے سے ایک پاورلوم مزدور ہیں لیکن مطالعے کے شوق نے انھیں ادبی دنیا کی اس گہرائیوں میں پہنچا دیا جہاں تک پہنچنے کے لیے ایک لمبی مدت تک کے مطالعے اور عمر درکار ہوتی ہے-
احمد نعیم نے اس تعلق سے بتایا کہ زیادہ تر فکشن رائٹرز فرسودہ طرز پر لکھ رہے ہیں جیسے کہ منٹو اور منشی پریم چند کے طرز پر اب تک لکھا جارہا ہے لیکن زمانے کی نسبت سے جدید فکشن پہلے کے مقابلے کافی بہتر ہیں ۔احمد نعیم کا کہنا ہے کہ آج کے نوجوانوں کو جدید ادب کی جانب توجہ دینے کی سخت ضرورت ہے۔
![poet ahmed nayeem write nazm machis](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/mhur10002-malegaon-specialstory-poetofmalegaoncitygainpopularityaroundtheworld_23032021180644_2303f_1616503004_435.jpg)
مزید پڑھیں:
خاص رپورٹ: قدیمی مسجد کا کنواں جہاں سبھی مذاہب کے لوگ پانی پیتے ہیں
احمد نعیم کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کو مسلسل جدید ادب کا مطالعہ کرتے رہنا چاہیے تاکہ ایک وقت ایسا آئے جب ان کا درد چھلکنے لگے تب وہ اپنے درد کو الفاظ کی شکل میں کاغذ پر بکھیر سکیں-