این سی پی کے قد آور رہنما اجیت پوار کا بی جے پی کے ساتھ مل کر حکومت بنانے اور نائب وزیراعلی کے طور پر حلف لینے کا معاملہ مزید الجھتا ہوا نظر آرہا ہے، ایک جانب اجیت پوار دعوی کر رہے ہیں کہ این سی پی اور بی جے پی حکومت سازی کرنے کے لیے پرامید ہے اور ریاست میں مستحکم حکومت بنانے کے لیے تیار ہے جبکہ دوسری جانب شرد پوار نے اس معاملے میں صاف کہا ہے کہ وہ بی جے پی کی حمایت نہیں کریں گے۔
اس معاملے میں کانگریس کے سینیئر رہنما اشوک چوہا نے کہا کہ ان کی پارٹی کے تمام 44 ارکان اسمبلی ایک ساتھ ہیں اور وہ فلور ٹیسٹ کے لیے تیار ہیں نیز انہوں نے کہا کہ اجیت پوار کا معاملہ این سی پی کا اندرونی معاملہ ہے وہ اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے۔
شیوسینا کے سینیئر رہنما ایکناتھ شندے نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اجیت پوار کا اپنی پارٹی سے بغاوت کرنا این سی پی کا اندرونی معاملہ ہے جبکہ ہمارے پاس اکثریت ثابت کرنے کے لیے ارکان اسمبلی کی مطلوبہ تعداد موجود ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کی عوام مستحکم حکومت چاہتی ہے۔
ان تمام سیاسی ہنگامہ آرائی کے دوران دیویندر فڑنویس اور اجیت پوار عہدے کا چارج لینے پہنچے۔
تاہم موصولہ اطلاعات کے مطابق فڑنویس نے عہدے کا چارج لے لیا لیکن اجیت پوار نے چارج نہیں لیا۔