بلڈھانہ: ریاست مہاراشٹر کے بلڈھانہ میں ایک مسافر بس خوفناک حادثے کا شکار ہو گئی۔ حادثے میں 25 مسافروں کی موقعے پر ہی موت ہو گئی۔ ایک اور شخص ہسپتال میں دوران علاج دم توڑ گیا۔ اب تک 26 مسافروں کی موت ہو چکی ہے۔ بس میں کل 33 مسافر سوار تھے۔ ان میں سے آٹھ مسافر بحفاظت باہر نکل آئے۔ یہ حادثہ سمردھی ہائی وے پر بلڈھانہ ضلع کے سندھ کھیڑا راجا کے قریب پمپلکھٹا گاؤں کے قریب پیش آیا۔ یہ مسافر بس ناگپور سے پونے جا رہی تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ خوفناک حادثہ جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی رات 12 سے 1 بجے کے درمیان پیش آیا۔
حادثے کی شکار بس ناگپور، وردھا اور یوتمال سے مسافروں کو لے کر جا رہی تھی۔ یہ بس ودربھ ٹریولس کی تھی۔ بس سمردھی ہائی وے پر سندھ کھیڑا راجا کے قریب پمپلکھٹا گاؤں کے قریب ٹائر پھٹنے کے بعد سڑک کے ڈیوائیڈر سے ٹکرا گئی اور پھر پلٹنے کے بعد اس میں آگ لگ گئی۔ آگ لگنے کے بعد صرف آٹھ مسافر ہی بحفاظت باہر نکل سکے۔ 26 مسافروں کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ اس دوران زخمیوں کو قریبی سرکاری اسپتال لے جایا گیا ہے۔ جانکاری کے مطابق مرنے والے مسافروں میں سے زیادہ تر ناگپور، وردھا اور یاوتمال کے ہیں۔
ٹائر پھٹنے کی وجہ سے حادثہ ہوا
مہاراشٹرا پولس کے حکام نے ہفتہ کے روز بتایا کہ بلڈھانہ میں خوفناک بس حادثے کی اصل وجہ ٹائر پھٹنا تھا۔ بلڈھانہ کے ایس پی سنیل کڈاس نے نے بتایا کہ حادثے میں بچ جانے والے بس کے ڈرائیور نے بتایا کہ ٹائر پھٹنے کے بعد گاڑی پلٹ گئی اور بعد ازاں اس میں آگ لگ گئی۔ انہوں نے بتایا کہ 25 افراد موقعے پر ہی ہلاک اور آٹھ زخمی ہوگئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں تین بچے اور باقی بالغ ہیں۔ حادثے میں زخمی ہونے والوں کو بلڈھانہ سول اسپتال لے جایا گیا ہے۔
مرنے والوں کے لواحقین کیلئے معاوضے کا اعلان
حادثے پر وزیر اعظم نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرین کے لیے امداد کا اعلان کیا۔ وزیر اعظم کے دفتر نے ٹویٹ کیا کہ "مہاراشٹر کے بلڈھانہ میں بس حادثے سے گہرا دکھ ہوا ہے۔ میرے نیک تمنائیں اور دعائیں جانیں گنوانے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔ زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔ مقامی انتظامیہ متاثرہ افراد کو امداد فراہم کر رہی ہے۔" بس حادثے میں جان گنوانے والوں کے لواحقین کو 2 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50,000 روپے وزیر اعظم کے قومی ریلیف فنڈ (PMNRF) سے دیے جائیں گے۔''
وہیں ریاست کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے بلڈھانہ ضلع میں سندھکھیڑا راجا کے قریب سمردھی ہائی وے پر پیش آئے اس ہولناک حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ وزیر اعلیٰ نے مرنے والوں کے لواحقین کو چیف منسٹر ریلیف فنڈ سے پانچ پانچ لاکھ روپے کی امداد کا اعلان کیا۔ انہوں نےنے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے بلڈھانہ کے کلکٹر اور پولیس سپرنٹنڈنٹ سے فون پر رابطہ کیا اور واقعہ کے بارے میں دریافت کیا۔
بس کا دروازہ نیچے دبنے کی وجہ سے مسافر باہر نہیں نکل سکے
پولیس اور موقعے پر موجود لوگوں کے مطابق بس پہلے لوہے کے کھمبے سے اور پھر اس پر بنے ڈیوائیڈر سے ٹکرا گئی۔ ٹکرانے کے بعد بس الٹ گئی اور بس کا دروازہ نیچے کی طرف دب گیا۔ زندہ بچ جانے والے مسافر بس کی کھڑکیوں کے شیشے توڑ کر باہر نکل آئے۔ حادثے کے بعد بس سے نکلا ڈیزل بڑی مقدار سڑک پر پھیل گیا۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ یا تو ڈیزل ٹینک کے پھٹنے یا ڈیزل ٹینک سے انجن تک سپلائی پائپ کے پھٹنے کی وجہ سے حادثہ ہوا ہوگا۔ پولیس نے بس سے 25 لاشیں نکالی گئیں۔ وہیں دوران علاج ایک اور مسافر فوت ہو گیا۔ بس سے نکالی گئی لاشوں کی شناخت کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ اس معاملے میں پولیس نے کیس درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہے۔