مہاراشٹر حکومت نے آج سابق ریاستی وزیر داخلہ انیل دیشمکھ معاملے میں بامبے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ حکومت نے مرکزی ایجنسی کی جانب سے مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ کے خلاف درج ایف آئی آر سے متعلق سی بی آئی کی جانب سے ریاستی چیف سیکریٹری سیتارام کنٹے اور ڈائریکٹر جنرل پولیس سنجے پانڈے کو جاری کردہ سمن کو چیلنچ کیا ہے۔
ریاستی حکومت نے منگل کو ایک رٹ پٹیشن دائر کی اور بدھ کو جسٹس نتن جامدار اور ایس وی کوتوال کے بنچ کے سامنے پیش ہوتے ہوئے اس معاملے میں فوری سماعت کی درخواست کی ہے۔
ہائی کورٹ 20 اکتوبر کو عرضی پر سماعت کرے گی۔ واضح رہے کہ اس ماہ کے ابتداء میں سی بی آئی نے این سی پی لیڈر دیشمکھ کے خلاف درج ایف آئی آر سے متعلق معاملے میں کنٹے اور پانڈے کو سمن جاری کیا تھا اور ان سے کہا تھا کہ وہ اس ہفتے ان کے سامنے پیش ہوں۔ دیشمکھ پر پولیس افسران کے تبادلوں اور تقرریوں میں سیاسی مداخلت کرنے کا الزام ہے۔
سابق ممبئی پولیس کمشنر پرم بیر سنگھ نے اس سال مارچ میں وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو لکھے گئے ایک خط کے ذریعہ دیشمکھ کے خلاف اس طرح کے الزامات عائد کیے تھے۔
مزید پڑھیں:ایم پی امتیاز جلیل کی ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت
بامبے ہائی کورٹ کے حکم کے بعد سی بی آئی نے الزامات کی ابتدائی تحقیقات کی۔ اس سال اپریل میں مرکزی ایجنسی نے دیشمکھ اور دیگر افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی۔مرکزی ایجنسیاں متعدد دفعات کے تحت اپریل میں ریاستی وزیر داخلہ کے عہدے سے استعفیٰ دینے والے دیشمکھ سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ وہیں سابق وزیر نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔