ای ٹی وی بھارت نے ممبئی کی جے جے جلیبی کے مالک اقبال شیخ سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ اس جلیبی کو بنانے کے لیے جن اشیاء کا استعمال کیا جاتا ہے وہ کسی اور کو نہیں پتہ ہے۔ اس راز کو پوشیدہ رکھنے کے سبب ہی جے جے جلیبی نہ صرف ممبئی بھر میں مقبول ہے بلکہ دوسرے ممالک میں بھی اسے پسند کیا جاتا ہے۔
یہ مشہور دکان مولانا شوکت علی روڈ کے اطراف میں بسے علاقے میں موجود ہے۔ دراصل اس دکان کا نام نیو محمدی سویٹ میٹ مارٹ تھا لیکن یہاں کی جلیبی کو لوگوں نے کافی پسند کیا۔ رفتہ رفتہ جے جے جلیبی کے نام سے یہ دکان مشہرو ہوگئی۔
اقبال شیخ کہتے ہیں کہ یہ ان کی چوتھی نسل ہے، جو اس کاوربار سے وابستہ ہے۔ انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ 1947 میں ان کے والد کے ذریعه شروع کیا گیا یہ کاروبار آج بھی ویسا ہی ہے، جیسا ان کے والد نے سوچا تھا۔
اقبال شیخ کی اہلیہ رابعہ شیخ (سابق کارپوریٹر) نے کہا کہ جے جے جلیبی نہ صرف یہاں بلکہ بیرون ممالک میں بھی پسند کی جاتی ہے۔ خلیجی ممالک میں لوگ پارسل لے کر جاتے ہیں۔ رمضان کے دنوں میں یہاں ہجوم رہتا ہے۔
وہیں انہوں نے بتایا کہ جلیبی پسند کرنے والوں میں خاصی تعداد غیر مسلمانوں کی ہے۔ یہ صرف اور صرف کوالٹی کی بات ہے کیونکہ جلیبی تو ممبئی میں متعد جگہوں پر بنائی جاتی ہے لیکن جے جے جلیبی ان سب میں منفرد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رمضان کا خاص ذائقہ کھجلا، پھینی پر لاک ڈاؤن کا اثر
واضح رہے کہ پہلے یہ دکان جے جے ہسپتال سگنل پر تھی لیکن علاقے کی از سر نو تعمیر ہونے کے سبب یہاں سے دکان کو منتقل کرنا پڑا، باوجود اس کے جلیبی کھانے کے شوقین دور دراز سے یہاں آتے ہیں۔
در اصل جے جے جلیبی کی کامیابی کا راز اس کے اجزا یعنی اس میں استعمال ہونے والی اشیا میں چھپا ہے اور اس دکان کے مالک اقبال شیخ اس راز کو راز ہی رکھنا چاہتے ہیں تاکہ آگے بھی ان کے کاروبار کی آب و تاب برقرار رہے۔