ان دنوں ریاست مہاراشٹر سمیت ناسک ضلع میں کورونا مریضوں کی تعداد میں اضافہ کا اندراج کیا جارہا ہے جو تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ ملی تفصیلات کے مطابق کل مہاراشٹر میں 10 ہزار سے زائد کورونا کے نئے کیس سامنے آئے جس میں 47 افراد کی موت واقع ہوئی ہے اور وہیں 6 ہزار سے زائد مریضوں نے کورونا کو شکست دی۔
اس سلسلے میں بار بار ناسک ضلع انتظامیہ کی جانب سے کورونا سے متعلق ہدایت اور ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کی جارہے ہیں، لیکن باوجود اس کے کسی طرح کا کوئی سدھار نظر نہیں آرہا ہے۔
کل شام ضلع کلکٹر سورج مانڈھرے نے ایک انتباہی پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ مریضوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے اور اسی کے ساتھ ساتھ لوگوں کے ذریعہ کورونا سے متعلق رہنما اصولوں کی بھی وسیع پیمانے پر خلاف ورزی ہورہی ہے۔
چونکہ ذاتی کارروائی کے ذریعہ ان چیزوں کو روکنا بہت مشکل ہے اگر ایسی صورتحال برقرار رہی تو کچھ پابندیوں پر بھی غور کرنا پڑے گا۔
معلوم ہوکہ ناسک شہر میں مریضوں کی بڑھتی تعداد کے چلتے 5 مارچ سے 15 مارچ تک سبھی اسکولوں کو بند کرنے کی ہدایت دی گئی ہے اور مزید سختیوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔
ایسے میں ناسک دیہی کو لیکر ضلع انتظامیہ کی جانب سے اگلے اقدامات سخت ہونے کے امکانات سے انکار بھی نہیں کیا جاسکتا ہے۔ اس تعلق سے مزید کہا گیا کہ خلاف ورزی پر آج تک کروڑوں روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے لیکن باوجود اس کے عوام کو کوئی فرق نہیں پڑا رہا ہے۔
اس طرح کورونا کے بحران کو بڑھا رہے ہیں اور لاک ڈاؤن جیسی صورت حال پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہیں۔ لہذا یا تو مراحل میں پابندیوں کو سخت کرنا یا براہ راست لاک ڈاؤن کرنا ان دو اقدامات میں سے کوئی ایک پر عمل کیا جائے گا اور یہ اس بات پر منحصر ہے کہ صورتحال میں کتنی بہتری آتی ہے یا مزید خرابی ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں:
104 سالہ بزرگ نے سب سے زیادہ عمر میں ٹیکہ لگانے کا ریکارڈ قائم کیا
عوام کو چاہیئے کو وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں ورنہ ایک مرتبہ پھر نہ چاہتے ہوئے بھی سخت پابندیوں کے ساتھ لاک ڈاؤن جیسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔