ETV Bharat / state

Farmers Worried بارش نہ ہونے کے سبب اورنگ آباد کے کسان پریشان - اورنگ آباد ضلع کا کسان پریشان

مراٹھواڑہ کے کچھ حصوں میں موسلادھار بارش کی وجہ سے کسانوں کی فصلیں برباد ہو گئی ہیں، تو وہیں اورنگ آباد اور جالنہ ضلع میں امید کے مطانق بارش نہ ہونے کی وجہ سے کسان پریشان ہیں۔

توقع کے مطابق بارش نہ ہونے کی وجہ سے اورنگ آباد ضلع کے کسان پریشان
توقع کے مطابق بارش نہ ہونے کی وجہ سے اورنگ آباد ضلع کے کسان پریشان
author img

By

Published : Aug 1, 2023, 3:03 PM IST

توقع کے مطابق بارش نہ ہونے کی وجہ سے اورنگ آباد ضلع کے کسان پریشان

مراٹھواڑہ:ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد سمیت دہگر اضلاع میں توقع کے مطابق بارش نا ہونے کی وجہ سے کسانوں کو بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ اس وقت اورنگ آباد ضلع میں امید کے مطابق بارش نہ ہونے کی وجہ سے کسانوں کو پریشانیوں کا سامنا ہے۔ پانی کا ذخیرہ نا ہونے کے سبب فصلیں چند دنوں تک ہی بچ سکتی ہیں۔

اورنگ آباد ضلع کے کسانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے کھیتوں میں کپاس کی فصل لگائی ہے، جس پر ہزاروں روپے خرچ ہوئے ہیں، لیکن اب اچھی بارش نہیں ہو رہی ہے۔ اگر بارش نہ ہوئی تو کسانوں کی لگائی گئی فصل خراب ہو جائے گی اور کسانوں کو دوبارہ نقصان اٹھانا پڑے گا۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ جو بارش ہو رہی ہے اس سے زمین تھوڑی بہت گیلی ہو رہی ہے لیکن دھوپ کی وجہ سے زمین دوبارہ خشک ہو رہی ہے، اس وقت کھیتی باڑی کے لیے بارش کے پانی کی ضرورت ہے، ابھی تک جولائی کے مہینے میں موسلا دھار بارش ہوتی تھی لیکن اس سال بارش نہیں ہو رہی جس کی وجہ سے لگائی گئی فصل کو 50 سے 60 ہزار روپے کا نقصان ہونے کا خدشہ ہے۔

کسانوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال موسلا دھار بارش ہوئی تھی جس سے فصل مکمل طور پر تباہ ہوگئی تھی اور حکومت کی طرف سے معاوضہ بھی نہیں ملا تھا، اس سال سوچا تھا کہ کھیتی اچھی ہوگی لیکن ضلع میں بارش اچھی نہیں ہورہی ہے جن کاشتکاروں نے جون کے شروع میں بوائی کی تھی لیکن اب تک بارش نہیں ہوئی انہیں اپنے کھیتوں میں دوبارہ بوائی کرنی ہوگی اور بیج، کھاد اور ادویات کے لیے دوبارہ رقم جمع کرانی ہوگی۔

اورنگ آباد میں کھاد کے تاجر کا کہنا ہے کہ جون کے مہینے میں بارش نہیں ہوئی تھی، اسی وجہ سے بہت سے کسانوں نے کھاد نہیں لی تھی، لیکن جولائی کے مہینے میں تھوڑی بارش ہو رہی ہے، اس لیے کسان بڑے پیمانے پر کھاد خریدی ہیں اور وہ پرامید ہیں کہ اس سال بارش اچھی ہوں گی، ساتھ ہی کھاد کی دکان کے مالک کا کہنا ہے کہ جون کے مہینے میں دکان میں کسانوں کا ہجوم رہتا تھا لیکن جون کے مہینے میں بارش نہیں ہوئی اسی لیے کسان جولائی کے مہینے میں کھاد اور بیج خریدنے آئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Sambhaji Bhide on Gandhi: سمبھاجی بھیڈے کے خلاف ایف آئی آر درج

مراٹھواڑہ کے کچھ حصوں میں موسلا دھار بارش اور کچھ حصوں میں خشک سالی جیسی صورتحال اس وجہ سے مراٹھواڑہ میں کسانوں کی خود کشی بڑے پیمانے پر ہوتی ہے، اس سال جون سے لے کر اب تک 60 کسانوں نے تو جالنہ میں 27 کسانوں نے خودکشی کی ہے حکومت چاہے کسی بھی سیاسی پارٹی کی ہو وہ صرف کسانوں سے وعدے کرتی ہے اور کسانوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

توقع کے مطابق بارش نہ ہونے کی وجہ سے اورنگ آباد ضلع کے کسان پریشان

مراٹھواڑہ:ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد سمیت دہگر اضلاع میں توقع کے مطابق بارش نا ہونے کی وجہ سے کسانوں کو بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ اس وقت اورنگ آباد ضلع میں امید کے مطابق بارش نہ ہونے کی وجہ سے کسانوں کو پریشانیوں کا سامنا ہے۔ پانی کا ذخیرہ نا ہونے کے سبب فصلیں چند دنوں تک ہی بچ سکتی ہیں۔

اورنگ آباد ضلع کے کسانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے کھیتوں میں کپاس کی فصل لگائی ہے، جس پر ہزاروں روپے خرچ ہوئے ہیں، لیکن اب اچھی بارش نہیں ہو رہی ہے۔ اگر بارش نہ ہوئی تو کسانوں کی لگائی گئی فصل خراب ہو جائے گی اور کسانوں کو دوبارہ نقصان اٹھانا پڑے گا۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ جو بارش ہو رہی ہے اس سے زمین تھوڑی بہت گیلی ہو رہی ہے لیکن دھوپ کی وجہ سے زمین دوبارہ خشک ہو رہی ہے، اس وقت کھیتی باڑی کے لیے بارش کے پانی کی ضرورت ہے، ابھی تک جولائی کے مہینے میں موسلا دھار بارش ہوتی تھی لیکن اس سال بارش نہیں ہو رہی جس کی وجہ سے لگائی گئی فصل کو 50 سے 60 ہزار روپے کا نقصان ہونے کا خدشہ ہے۔

کسانوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال موسلا دھار بارش ہوئی تھی جس سے فصل مکمل طور پر تباہ ہوگئی تھی اور حکومت کی طرف سے معاوضہ بھی نہیں ملا تھا، اس سال سوچا تھا کہ کھیتی اچھی ہوگی لیکن ضلع میں بارش اچھی نہیں ہورہی ہے جن کاشتکاروں نے جون کے شروع میں بوائی کی تھی لیکن اب تک بارش نہیں ہوئی انہیں اپنے کھیتوں میں دوبارہ بوائی کرنی ہوگی اور بیج، کھاد اور ادویات کے لیے دوبارہ رقم جمع کرانی ہوگی۔

اورنگ آباد میں کھاد کے تاجر کا کہنا ہے کہ جون کے مہینے میں بارش نہیں ہوئی تھی، اسی وجہ سے بہت سے کسانوں نے کھاد نہیں لی تھی، لیکن جولائی کے مہینے میں تھوڑی بارش ہو رہی ہے، اس لیے کسان بڑے پیمانے پر کھاد خریدی ہیں اور وہ پرامید ہیں کہ اس سال بارش اچھی ہوں گی، ساتھ ہی کھاد کی دکان کے مالک کا کہنا ہے کہ جون کے مہینے میں دکان میں کسانوں کا ہجوم رہتا تھا لیکن جون کے مہینے میں بارش نہیں ہوئی اسی لیے کسان جولائی کے مہینے میں کھاد اور بیج خریدنے آئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Sambhaji Bhide on Gandhi: سمبھاجی بھیڈے کے خلاف ایف آئی آر درج

مراٹھواڑہ کے کچھ حصوں میں موسلا دھار بارش اور کچھ حصوں میں خشک سالی جیسی صورتحال اس وجہ سے مراٹھواڑہ میں کسانوں کی خود کشی بڑے پیمانے پر ہوتی ہے، اس سال جون سے لے کر اب تک 60 کسانوں نے تو جالنہ میں 27 کسانوں نے خودکشی کی ہے حکومت چاہے کسی بھی سیاسی پارٹی کی ہو وہ صرف کسانوں سے وعدے کرتی ہے اور کسانوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.