مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی سے متصل صنعتی شہر بھیونڈی کارپوریشن کے ڈمپنگ گراؤنڈ میں کچڑا پھینک کر واپسی کے دوران تیز رفتار ڈمپر نے 8 افراد کو کچل ڈالا۔
زخمیوں کو مقامی اندرا گاندھی ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جہاں دو افراد کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔اسی وجہ سے انہیں تھانے سیول ہسپتال میں منتقل کرایا گیا جہاں تمام افراد زیرِ علاج ہیں۔
اس حادثہ کے بعد مقامی افراد نے زبردست ہنگامہ کیا جسے عوامی نمائندوں اور پولیس نے کسی طرح قابو میں کیا۔
ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق کارپوریشن کا کچڑا اٹھانے والے ڈمپر ایم ایچ 04 ڈی آر 8483 جو چاوندرا ڈمپنگ سے واپسی کے دوران بے قابو ہو گیا اور چمن نامی ہوٹل کے باہر بیٹھے 8 افراد کو کُچل ڈالا۔
اس حادثہ میں شبیر خان 40 برس اور احمد مومن 32 برس نامی نوجوان کی موقع پر ہی موت ہوگئی جبکہ جمیل شیخ 27، مظہر 56، شمیم خان 45، راجکمار مورے 40 غفران انصاری 24، ساجد علی 27 شدید طور سے زخمی ہوئے ہیں جنہیں فوراً مقامی افراد نے مقامی آئی جی ایم ہسپتال میں داخل کرایا ہے۔ جہاں سبھی زخمی زیرِ علاج ہیں۔
اس حادثہ کے بعد ڈمپر ڈرائیور فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا اطلاع موصول ہوتے ہی موقع پر پہنچی پولیس نے معاملہ درج کر کے اس پورے حادثہ کی تفتیش کررہی ہے۔
اب تک اس علاقے میں ڈمپر اور کچڑا گاڑیوں سے ہونے والے حادثات میں 10 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
میونسپل کمشنر پروین اسٹیکر نے ٹیلی فون پر ای ٹی وی کے نمائندے سے گفتگو کے دوران کہاکہ وہ اس حادثہ کی تحقیقات کروا کر ڈمپر کے انشورنس نہ ہونے کے معاملے میں ملوث خاطی افسران اور ملازمین کے خلاف کارروائی کروائیں گے.