ملک بھر میں ایک اندازے کے مطابق کئی کروڑ افراد منشیات اور نشیلی اشیاء کا استعمال بڑے پیمانے پر کررہے ہیں جبکہ اس تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے، خاص طور پر تعلیمی اداروں میں بھی منشیات اور نشیلی اشیاء کا رجحان بڑھ رہا ہے جو انتہائی تشویشناک ہے۔
رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل نے بتایا کہ شہر مالیگاؤں میں منشیات اور نشہ آور ادویات کا غیر قانونی استعمال کرنے والے افراد کی تعداد کئی ہزار تک پہنچ چکی ہے۔ آج شہر میں بڑھتے جرائم خودکشی اور حادثات نشہ آور اشیاء کی وجہ سے ہی رونما ہورہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کوئی بھی نشہ انسان کی ذہنی کیفیات اور رویوں کو بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کے استعمال سے ذہنی و جسمانی امراض لاحق ہوتے ہیں اور یہ انسان کے جسمانی سسٹم کو مکمل درہم برہم کردیتا ہے۔
موصوف نے مزید کہا کہ شہر میں ایک ایسا گروہ ہے جس نے شہر کو دو حصوں میں تقسیم کردیا ہے اور شہر کی ایک بہت بڑی پولیٹیکل پارٹی نشہ کا کاروبار کرنے والے افراد کے ساتھ پارٹنر شپ میں ہے جو پلاننگ کے ساتھ شہر کی نوجوان نسل کو برباد کررہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ آج شہر میں بلا کسی خوف کے نشہ کا کاروبار کیا جارہا ہے۔ منشیات اور نشیلی اشیاء میں کتا گولی، گانجہ وغیرہ گجرات سورت سے دھولیہ اور نامپور کے راستہ سے شہر مالیگاؤں میں لایا جاتا ہے۔
رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پولیس انتظامیہ اس بات سے واقف ہے کہ شہر کے اہم راستوں سے نشہ آور ادویات کو لایا جاتا ہے، اس کے بعد بھی پولیس انتظامیہ اس معاملہ کو نظرانداز کررہی ہے۔
اس تعلق سے رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل نے وزارت داخلہ سے اپیل کی کہ شہر مالیگاؤں پر توجہ دی جائے اور شہر سے منشیات اور نشہ آور ادویات کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کی جائے اور پولیس انتظامیہ کو سخت اقدامات لینے کا حکم دیا جائے تاکہ شہر سے جلد از جلد منشیات اور نشیلی اشیاء کا خاتمہ ہوسکے۔