روشن جہاں ممبئی کے جوگیشوری علاقے کی رہنے والی ہے۔ ان کے والد سبزی فروش ہیں۔ روشن نے انجمن اسلام سے اردو میڈیم سے تعلیم حاصل کی مفلسی کے تمام رنگ دیکھے۔ لیکن کچھ بھی انہیں اپنے مقصد تک پہنچنے سے نہیں روک سکا۔ ان کا خیال ہے کہ ہر وہ آواز جو آپ کو کچھ بہتر کرنے سے روکے۔ اسےآپ اپنی جیت میں تبدیل کر سکتے ہیں۔ بس اپنے حوصلے آپ کے ارادے مضبوط ہونا چاہیے۔
ممبئی کی لوکل ٹرین ممبئی کے باشندوں کے لیے لائف لائن کہی جاتی ہے۔ لیکن اسی لوکل ٹرین نے روشن جہاں کی زندگی کی رفتار پر روک لگا دی تھی۔ روشن کہتی ہیں کہ سن 2008 میں جوگیشوری اسٹیشن کے پاس لوکل ٹرین سے وہ گر گئیں۔ اور اس حادثے کے سبب ان کے دونوں پیر کٹ گئے۔ لیکن ایسا نہیں تھا کہ روشن نے زندگی کی جدوجہد میں شکست تسلیم کی۔
روشن نے اپنی معذوری کو اپنا ہتھیار نہیں بنایا۔ اُنہوں نے کامن انٹرنس ٹیسٹ (سی ای ٹی) میں تیسرا مقام حاصل کیا۔ حالانکہ کلج کا انتخاب کرنے کے لئے ان کی جب باری آئی تو پینل نے اُنہیں لینے سے انکار کر دیا۔ جہاں ان کی بیماری کا ا حوالہ دیا گیا۔ جس کے بعد انہیں ایک اور آزمائش سے گزرنا پڑا۔ لیکن روشن نےاس بار بھی شکست تسلیم نہیں کی اور کورٹ کا رخ کیا۔ بالآخر اُنہیں ایم بی بی ایس میں داخلہ مل گیا۔