ETV Bharat / state

Maratha Reservation مراٹھا سماج کے ریزرویشن کے لئے نظام دور حکومت کے دستاویزات کی تفتیش کے لیے ایک کمیٹی مقرر

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 4, 2023, 2:57 PM IST

مراٹھا سماج کے ریزرویشن کے لئے نظام دور حکومت کے دستاویزات کو ڈھونڈنے اور اس کی تفتیش کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق نظام دور حکومت کے دستاویزات کی برآمدگی کے بعد مراٹھا ریزرویشن کا راستہ ہموار ہو سکتا ہے۔

مراٹھا سماج کے ریزرویشن کے لئے نظام دور حکومت کے دستاویزات کی تفتیش کے لیے ایک کمیٹی مقرر
مراٹھا سماج کے ریزرویشن کے لئے نظام دور حکومت کے دستاویزات کی تفتیش کے لیے ایک کمیٹی مقرر
مراٹھا سماج کے ریزرویشن کے لئے نظام دور حکومت کے دستاویزات کی تفتیش کے لیے ایک کمیٹی مقرر

اورنگ آباد:پچھلے کئی مہینوں سے مراٹھا ریزرویشن کے لیے آوازیں اٹھ رہی ہے جس کے بعد انتر والی سراٹھی میں خود ریاست کے وزیر اعلی ایکناتھ شنڈے مراٹھا ریزرویشن کے لیے احتجاج کر رہے منوجرانگے سے ملاقات کی اور وعدہ کیا کہ وہ مراٹھاں کو ریزرویشن دیں گے جس کے بعد منوجرانگے نے اپنا احتجاج ختم کیا تھا۔

واضح رہے کہ مراٹھواڑہ کے تمام اضلاع میں کنمبی کے ریکارڈ کی تلاش کا کام کیا جا رہا ہے اور اس کیلئے سرکاری سطح پر قائم شدہ کمیٹی کی جانب سے اس کام کو رفتار دینے کیلئے اورنگ آباد ڈویژنل کمشنر دفتر میں ایک خصوصی شعبہ قائم کیا گیا ہے۔ اس میں عثمان آباد ضلع کے ایڈیشنل کلکٹر شیواجی شندے کو اس شعبے کا سربراہ بنایا گیا ہے، جبکہ اس خصوصی سیل میں دیگر سات افسران بھی تعینات کیے گئے ہیں۔ اس شعبے کی معرفت مراٹھواڑہ میں کمپنی ذات کے ریکارڈ کی معلومات حکومت کو دی جائے گی۔

ڈویژنل کمشنر افس سے ملی معلومات کے مطابق گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے محصول انتظامیہ کی جانب سے کنمبی ذات کا ریکارڈ چیک کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ دنوں میں مراٹھواڑہ میں لاکھ دستاوات کی جانچ کی گئی ۔ 65 لاکھ میں سے کنی کے اندراجات کی تعداد صرف 5000 پائی گئی ہے۔ اس ریکارڈ کو ڈویژنل کمشنریٹ میں قائم خصوصی سیل کے ذریعے ہر طرح سے جانچا جا رہا ہے۔ اس کے تحت ڈویژنل کمشنر دفتر کے ایک دستے نے حیدر آباد جا کر نظام دور حکومت کے کنمبی ذات سے متعلق دستاویزات حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن علاقائی انتظامیہ کے دستے کو اس حوالے سے کوئی ریکارڈ نہیں مل سکا۔

اطلاع کے مطابق ڈویژنل کمشنر دفتر میں قائم خصوصی سیل میں عثمان آباد کے ایڈیشنل کلکٹر ، دو تحصیلدار، دو اول کارکن (کلرک)، اسٹینو جیسے سات افسر موجود ہیں۔ خصوصی سیل کے سربراہ شیواجی شندے نے بتایا کہ اس سیل کے ذریعے مراٹھواڑہ بھر میں موجود کنمبی ذات کے دستاویزات کی جانچ کی جا رہی ہے، اور اس سے متعلق ریکارڈ کے بارے میں جانکاری لی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Death in Nanded Govt Hospital شرد پوار نے نوزائیدہ سمیت چوبیس لوگوں کی موت پر حکومت پر تنقید کی

نیز کنمبی کے حوالے سے جو ریکارڈ مل رہا ہے، اسے اکٹھا کر کے حکومت کو روانہ کیا جائے گا۔ شندے نے بتایا کہ یہ کام ڈویژن کے آٹھوں اضلاع میں جاری ہے۔ انھوں نے بتایا کہ محصول کے ساتھ ساتھ 1967 محصول ایجوکیشنل برتھ اینڈ ڈیتھ ریکارڈ اور جیلوں میں قیدیوں و کے ملزمان کے اندراجات کے تمام ریکارڈ تلاش کرنے کا کام کیا جارہا ہے۔ تحصیل آفس میں کنمبی اندراج کا جائزہ لیا جارہا ہے اور کنمبی ریکارڈ طلب کیا جا رہا ہے

مراٹھا سماج کے ریزرویشن کے لئے نظام دور حکومت کے دستاویزات کی تفتیش کے لیے ایک کمیٹی مقرر

اورنگ آباد:پچھلے کئی مہینوں سے مراٹھا ریزرویشن کے لیے آوازیں اٹھ رہی ہے جس کے بعد انتر والی سراٹھی میں خود ریاست کے وزیر اعلی ایکناتھ شنڈے مراٹھا ریزرویشن کے لیے احتجاج کر رہے منوجرانگے سے ملاقات کی اور وعدہ کیا کہ وہ مراٹھاں کو ریزرویشن دیں گے جس کے بعد منوجرانگے نے اپنا احتجاج ختم کیا تھا۔

واضح رہے کہ مراٹھواڑہ کے تمام اضلاع میں کنمبی کے ریکارڈ کی تلاش کا کام کیا جا رہا ہے اور اس کیلئے سرکاری سطح پر قائم شدہ کمیٹی کی جانب سے اس کام کو رفتار دینے کیلئے اورنگ آباد ڈویژنل کمشنر دفتر میں ایک خصوصی شعبہ قائم کیا گیا ہے۔ اس میں عثمان آباد ضلع کے ایڈیشنل کلکٹر شیواجی شندے کو اس شعبے کا سربراہ بنایا گیا ہے، جبکہ اس خصوصی سیل میں دیگر سات افسران بھی تعینات کیے گئے ہیں۔ اس شعبے کی معرفت مراٹھواڑہ میں کمپنی ذات کے ریکارڈ کی معلومات حکومت کو دی جائے گی۔

ڈویژنل کمشنر افس سے ملی معلومات کے مطابق گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے محصول انتظامیہ کی جانب سے کنمبی ذات کا ریکارڈ چیک کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ دنوں میں مراٹھواڑہ میں لاکھ دستاوات کی جانچ کی گئی ۔ 65 لاکھ میں سے کنی کے اندراجات کی تعداد صرف 5000 پائی گئی ہے۔ اس ریکارڈ کو ڈویژنل کمشنریٹ میں قائم خصوصی سیل کے ذریعے ہر طرح سے جانچا جا رہا ہے۔ اس کے تحت ڈویژنل کمشنر دفتر کے ایک دستے نے حیدر آباد جا کر نظام دور حکومت کے کنمبی ذات سے متعلق دستاویزات حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن علاقائی انتظامیہ کے دستے کو اس حوالے سے کوئی ریکارڈ نہیں مل سکا۔

اطلاع کے مطابق ڈویژنل کمشنر دفتر میں قائم خصوصی سیل میں عثمان آباد کے ایڈیشنل کلکٹر ، دو تحصیلدار، دو اول کارکن (کلرک)، اسٹینو جیسے سات افسر موجود ہیں۔ خصوصی سیل کے سربراہ شیواجی شندے نے بتایا کہ اس سیل کے ذریعے مراٹھواڑہ بھر میں موجود کنمبی ذات کے دستاویزات کی جانچ کی جا رہی ہے، اور اس سے متعلق ریکارڈ کے بارے میں جانکاری لی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Death in Nanded Govt Hospital شرد پوار نے نوزائیدہ سمیت چوبیس لوگوں کی موت پر حکومت پر تنقید کی

نیز کنمبی کے حوالے سے جو ریکارڈ مل رہا ہے، اسے اکٹھا کر کے حکومت کو روانہ کیا جائے گا۔ شندے نے بتایا کہ یہ کام ڈویژن کے آٹھوں اضلاع میں جاری ہے۔ انھوں نے بتایا کہ محصول کے ساتھ ساتھ 1967 محصول ایجوکیشنل برتھ اینڈ ڈیتھ ریکارڈ اور جیلوں میں قیدیوں و کے ملزمان کے اندراجات کے تمام ریکارڈ تلاش کرنے کا کام کیا جارہا ہے۔ تحصیل آفس میں کنمبی اندراج کا جائزہ لیا جارہا ہے اور کنمبی ریکارڈ طلب کیا جا رہا ہے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.