ممبئی: بامبے ہائی کورٹ نے ایک شخص کی جانب سے دائر عرضی پر سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا اور دیگر سے جواب طلب کیا ہے، جس میں انہوں اپنی بیٹی کی موت کے لیے کوویشیلڈ ویکسن کمپنی کو ذمہ دار ٹھہرایا اور ٹیکہ کمپنی کے بانی بل گیٹس، مرکزی حکومت، مہاراشٹر حکومت اور بھارت کے ڈرگ کنٹرولر جنرل آف انڈیا کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔ Bombay HC issues notice to SII Bill Gates
بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن نے ایس آئی آئی( سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کمپنی) کے ساتھ شراکت داری کی تھی۔ 26 اگست کو جسٹس ایس وی گنگاپور والا اور جسٹس مادھو جمدار کی ڈویژن بنچ نے عرضی پر تمام جواب دہندگان کو نوٹس جاری کیا تھا اور ان سے جواب طلب کیا تھا۔ اب اس کیس کی اگلی سماعت 17 نومبر کو ہوگی۔ Demanding Rs 1000 crore Compensation
درخواست گزار دلیپ لوناوت کے مطابق ان کی بیٹی ڈاکٹر اسنیہل لوناوت ناسک کے اِگت پوری میں واقع ڈینٹل کالج میں خدمات انجام دے رہی تھیں۔ 28 جنوری 2021 کو اسنیہل نے کورونا ویکسین کا ٹیکہ لیا، کالج میں ایس آئی آئی کی طرف سے تیار کردہ کورونا وائرس کی ویکسین کوویشیلڈ لینے پر اسے مجبور کیا گیا تھا، درخواست کے مطابق کچھ دنوں کے بعد اسنیہل کو شدید سر درد اور الٹیاں ہونے لگیں جس کے بعد اسے ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ لیکن یکم مارچ 2021 کو اس کی موت ہوگئی۔ اس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ موت کی وجہ کووڈ کے ٹیکے کوویشیلڈ کا ضمنی اثر تھا۔
یہ عرضی 2 اکتوبر 2021 کو قومی اے ای ایف آئی (ٹیکہ کاری کے بعد منفی اثرات) کمیٹی کی طرف سے پیش کی گئی رپورٹ پر مبنی ہے، جس میں مبینہ طور پر اعتراف کیا گیا تھا کہ اس کی بیٹی کی موت کوویشیلڈ ویکسین کے مضر اثرات کی وجہ سے ہوئی تھی۔ عرضی میں متاثرہ کے لواحقین نے ایس آئی آئی سے ایک ہزار کروڑ روپے کے معاوضے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Father Claims Daughter Died of COVID Vaccine: ویکسین لینے سے بیٹی کی موت، والد نے ایک ہزار کروڑ روپے کا مطالبہ کیا