بامبے ہائی کورٹ نے کہا کہ ممبئی پولیس اسی وقت ارنب گوسوامی کو گرفتار کر سکتی ہے جس اس کے پاس کوئی ٹھوس ثبوت ہو۔
ہائی کورٹ نے یہ فیصلہ ارنب گوسوامی کی جانب سے ٹی آر پی بدعنوانی معاملے میں ممبئی پولیس کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات کو چیلنج کرنے والی عرضداشت کی سماعت کے دوران دیا۔ جسے آج عدالت نے دونوں فریقین کی ابتدائی بحث کے اختتام کے بعد سماعت کے لیے قبول کر لیا۔
جسٹس ایس ایس شندے اور منیش پٹیل پر مشتمل دو رکنی بینچ نے یہ بھی حکم جاری کیا کہ درخواست گزار ارنب گوسوامی کے خلاف کاروائی سے قبل اگر ممبئی پولیس نوٹس جاری کرتی ہے تو عرضی گزار کو اس کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کے لیے آزاد ہے۔
دوران سماعت عدالت نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ 'درخواست گزار (ارنب گوسوامی) کی جانب سے پولیس کے خلاف سنگین خرابیوں کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
اسی درمیان ممبئی پولیس کے لیے چیف پبلک پراسیکیوٹر دیپک ٹھاکرے نےدوران سماعت عدالت کو آگاہ کیا کہ وہ 12 ہفتوں کے اندر درخواست گزاروں کے خلاف جاری تحقیقات کو مکمل کرلیں گے جسے عدالت نے منظور کرلیا۔
ہائی کورٹ نے دوسری عدالت کے فیصلے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ 'بھجن لال معاملے کی روشنی میں تفتیش جاری رہ سکتی ہے۔ 'تفتیشی ایجنسی کا خصوصی دائرہ کار ہے، اس مرحلے پر عدالت کے ذریعہ تفتیش میں مداخلت نہیں کی جائے گی۔'
اس معاملے کی شنوائی 28 جون تک ملتوی کردی گئی ہے۔