بھیونڈی شہر میں نیہا شیخ نامی خاتون ڈاکٹر کی آئندہ ماہ سات نومبر کو شادی ہونے والی تھی اور اس سلسلے میں وہ اپنی اسکوٹی سے اپنے ماموں کے ساتھ تھانے خریداری کرنے گئی ہوئی تھیں۔
لیکن بدھ کی رات کو گھر لوٹتے وقت بھیونڈی واڑہ شاہراہ پر دوگاڑ پھاٹا کے نزدیک سڑک پر گڑھے ہونے کے سبب اسکوٹی کا توازن بگڑ گیا اور ڈاکٹر نیہا سڑک پر گر گئیں اسی وقت پیچھے سے آرہے تیز رفتار مالبردار ٹرک نے انہیں روند دیا، اس حادثے میں نیہا شیخ کی جائے حادثہ پر ہی موت واقع ہوگئی۔
اس حادثے سے ناراض مقامی لوگوں نے اسی رات کو ٹول ناکہ پر پہنچ کر وصولی بند کرا دی اور جمعرات کی صبح حادثے والے مقام پر مشتعل مقامی افراد نے بھیونڈی واڑہ شاہراہ کو تقریباً تین گھنٹے تک جام کرکے ٹول وصولی کرنے والی سپریم کمپنی کے خلاف زبردست احتجاج کرکے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔
اس معاملے میں گنیش پوری پولیس نے نامعلوم ڈرائیور کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ ہلاک شدہ ڈاکٹر نیہا شیخ کے اہل خانہ نے اس حادثے کا ذمہ دار سپریم کمپنی کو قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ بھیونڈی واڑہ منور روڈ پر ریاستی حکومت نے سپریم انفراسٹرکچر کمپنی کو ٹول وصولی کا ٹھیکہ بی او ٹی پر دیا ہے۔
لیکن یہاں کمپنی نے سڑک کا کام مکمل کیے بغیر ہی ٹول وصولنے کا کام شروع کردیا، آج 10 برس گزر جانے کے بعد بھی سڑکوں پر گڑھے ہیں جسے کمپنی نہ تو درست کرتی ہے اور نہ ہی اسے اس کام میں کوئی دلچسپی ہے۔
جس کی وجہ سے یہاں آئے دن حادثات رونما ہوتے ہیں اور ان حادثات کی زد میں آنے سے اب تک متعدد افراد زخمی اور ہلاک ہوئے ہیں۔
گنیش پوری پولیس اسٹیشن میں تعینات پولیس انسپکٹر مہیش سگڑے نے احتجاجیوں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ نامعلوم ڈرائیور کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور اسے گرفتار کرلیا جائے گا۔