ریاست مہاراشٹر میں اسمبلی انتکابات کی تیاریاں زوروں پر ہیں اور گزشتہ چار اکتوبر کو پرچہ نامزدگی کی آخری تاریخ تھی جبکہ پانچ اکتوبر کو پرچوں کی جانچ ہوئی جس مین متعدد امیدواروں کے پرچے رد ہوگئے۔
بھیونڈی دیہی حلقہ اسمبلی سے پانچ امیدواروں کے کاغذات درست نہ ہونے کے سبب ان کے فارم کو رد کردیا گیا، جبکہ مشرقی بھیونڈی کے سبھی 19 فارم درست پائے گئے۔
واضح رہے کہ بھیونڈی این سی پی کے مقامی ضلعی صدر محمد خالد مختار شیخ(گڈو) نے این سی پی کو خیر باد کہہ کر مغربی بھیونڈی حلقہ اسمبلی سے ایم آئی ایم سے فارم بھرا تھا نیز ایک فارم انہوں نے بطور آزاد امیدوار بھی بھرا تھا لیکن ان کا ایم آئی ایم والا فارم رد ہوگیا جبکہ آزاد فارم درست پایا گیا۔
اسی طرح سے مہاراشٹر نونرمان سینا( ایم این ایس) کی جانب سے دو اُمیدواروں نے پرچہ داخل کیا تھا جس میں اے بی فارم نا ہونے کی وجہ سے ان کا فارم رد کر دیا گیا۔
جن امیدواروں کے فارم رد کئے گئے ہیں ان میں پردیپ بورڈے، جن ادھیکار پارٹی کے رام دلار ورما اور بی جے پی کے رکن اسمبلی مہیش چوگلے کی اہلیہ میگھنا چوگلے کا نام شامل ہے۔
حالانکہ میگھنا چوگلے بی جے پی امیدوار مہیش چوگھلے کی ڈمی امیدوار تھیں۔
اس معاملے میں ایم آئی ایم اُمیدوار محمد خالد گڈو نے بتایا کہ ان کا پرچہ رد نہیں ہوا ہے بلکہ یہ محض ایک افواہ ہے، اور میں ایم آئی ایم کے انتخابی نشان پر امیدواری کر رہا ہوں۔