واضح رہے کہ اس سے قبل شہر کے چکل تھانہ ایئرپورٹ کا نام سمبھاجی مہاراج سے منسوب کردیا گیا ہے حکومت کے ان اقدامات پر شہر میں بھی سیاست گرم ہوگئی ہے کہ کیا واقعی اورنگ آباد شہر کا نام تبدیل کیا جاسکتا ہے یا محض اس پر سیاست کی جارہی ہے؟
اورنگ آباد شہر کا شمار دنیا کے تاریخی شہروں میں ہوتا ہے، سولہویں صدی میں آباد یہ شہر خوبصورت و نمایاں دروازوں، نہروں، باغات ، محلات، مقبروں اور تاریخی وراثت رکھتا ہے ۔
ملک عنبر نے اس شہر کو بسایا تھا تو شہنشاہ اورنگ زیب عالمگیر نے اس شہر کی رونق کو دوبالا کیا، اور دنیا نے اس شہر کو اورنگ آباد کے نام سے جانا لیکن پچیس برس قبل اس شہر کا نام تبدیل کرنے کی جو کوشش ہوئی تھی ایک بار پھر وہ کوشش تیز ہوچکی ہے حالانکہ معاملہ سپریم کورٹ سے خارج ہوچکا ہے ۔ تاہم اورنگ آباد نام کے حمایت اور مخالفین ایک بار پھر میدان میں ہیں۔
گزشتہ تین دہائیوں میں شہر اورنگ آباد کا نام بدلنے کے تعلق سے کافی سیاست ہوئی اور اس کی حمایت و مخالفت کرنے والے کئی گمنام چہرے قد آور لیڈر کہلائے اور شیوسینا نے اسی مدعے کے ذریعے کارپوریشن سے لیکر رکن پارلیمان جیسی سیٹ پر قبضہ کیا ہے۔
اب چونکہ ریاست میں اتحادی حکومت ہے تو اسے مشترکہ ایجنڈے کا حصہ قرار دیا جارہا ہے لیکن عین کارپوریشن انتخابات سے قبل اس طرح کی سرگرمیوں کو سیاسی مفاد پرستی سے تعبیر کیا جارہا ہے۔