اورنگ آباد: ریاست کے اورنگ آباد کے حامیوں کا کہنا ہے کہ حج سفر کا بہت ہی اچھا رہنا چاہیے، کیونکہ انسان سفر حج زندگی میں اکثر ایک ہی بار کرتا ہے اور وہ سفر اس کو زندگی بھر یاد رہنا چاہیے۔
لیکن اس سال اورنگ آباد و اعتراف کے اضلاع سے جانے والے حاجیوں کو اضافی رقم دینی پڑی لیکن اضافی رقم دینے کے بعد بھی حج کمیٹی آف انڈیا کی جانب سے بنیادی سہولیات دینا تھی وہ نہیں دی گئی جس کی وجہ سے حاجیوں کو کافی پریشانی سے گزرنا پڑا۔
اس طرح ملک کے دوسری ریاستوں کے بھی حاجیوں کو کئی ساری دشواریاں رہی جس کی وجہ سے حج کے دوران حاجیوں کے آنسو بھی چھلک پڑے اور ہر کوئی سفر حج کے دوران حج کمیٹی آف انڈیا کی شکایت کر رہا تھا۔ اورنگ آباد کے عازمین حج کا کہنا ہے کہ اضافہ رقم لینے کے بعد بھی انہیں خراب ایئر لائنز کے ذریعے جدہ کے لیے روانہ کیا گیا اور وہی ممبئی حیدرآباد اور دیگر ریاستوں سے جانے والے حاجیوں کو سعودی ایئر لائنز دی گئی وہ بھی کم پیسوں میں۔
حاجیوں کا کہنا ہے کہ اس سال حکومت ہند کی جانب سے بہت ہی ادنہ درجے کے انتظامات کیے گئے تھے۔ حاجیوں کا کہنا ہے کہ ہندوستان کی بنسبت غریب ملکوں کی حکومت نے ان کے حاجیوں کے لیے مکہ اور مدینہ میں بہترین انتظامات کیے تھے۔ان حاجیوں کو حکومت سے جواب چاہیے کہ اتنی بڑی 88 ہزار روپے فی حاجی رقم لینے کے بعد بھی اورنگ آباد کے حاجیوں کو کیوں سہولت فراہم نہیں کی گئی؟
حاجیوں کا کہنا ہے کہ اس سال حج کا سفر بہت ہی دشوار رہا مکہ، مدینہ اور مزدلفہ میں کافی مشکلات ہوئی مکہ میں جو رہائشی عمارت دی گئی تھی وہ کافی دور تھی جس کی وجہ سے آنے جانے میں ہی وقت ضائع ہو جاتا تھا اور عبادت نہیں ہو پاتی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:Haj Committee Website Down حج کمیٹی آف انڈیا کی ویب سائٹ چوبیس گھنٹوں سے غیرفعال
حاجیوں کی رہائش گاہ سے خانہ کعبہ تک دو بس تبدیل کرنا پڑتی تھی اور آنے جانے میں ڈیڑھ سے دو گھنٹے لگ جاتے تھے اسی لیے عبادت بھی نہیں ہو پاتی تھی اور سفر میں ہی طبیعت تھک جاتی تھی۔