ریاست مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد میں مولانا کلیم الدین صدیقی کی گرفتاری کے خلاف پرامن احتجاج کرتے ہوئے مسلم اکثریتی علاقوں کو مکمل طور پر بند رکھا گیا۔ بند کی وجہ سے شہر کے بازار اور سڑکیں سنسان نظر آرہی ہیں۔ ملی، سماجی اور سیاسی تنظیموں کے ذریعہ مراٹھواڑہ بند کی کال پر عوام کی جانب سے پرجوش ردعمل دیکھنے کو ملا ہے۔
داعی اسلام مولانا کلیم الدین صدیقی کی گرفتاری کے خلاف ملی سماجی اور سیاسی پارٹیوں کی کال پر مراٹھواڑہ کے آٹھ اضلاع کو مکمل طور سے بند رکھا گیا ہے، جس میں مسلمان اپنا کاروبار بند رکھیں گے۔ اورنگ آباد شہر کے مسلم اکثریتی علاقوں میں صد فیصد بند دیکھا گیا۔ لوگوں نے اپنے کاروبار بند رکھ کر احتجاج درج کروایا۔
اورنگ آباد کا شاہ گنج، گل منڈی، پٹن گیٹ، سٹی چوک، شاہ بازار، شاہ گنج کا چپل مارکیٹ، پٹن گیٹ کا موبائل مارکیٹ، کپڑا مارکیٹ کی تمام دکانیں بند ہیں۔
کاروباری طبقے کا کہنا ہے کہ ہم اپنے کاروبار بند رکھ کر اپنا پر امن احتجاج درج کر رہے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت مولانا کلیم الدین صدیقی کو جیل سے رہا کرے اور اگر ہمارے اس مطالبے کو مانا نہیں جاتا ہے تو ہم بڑے پیمانے پر احتجاج کریں گے۔
واضح رہے کہ تمام ملی و سماجی تنظیموں نے مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری کی مخالفت کرتے ہوئے ان پر لگے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے، اسی سلسلے میں گزشتہ روز ملی تنظیموں کی جانب سے مراٹھواڑہ ریجن کے آٹھ اضلاع میں مولانا کلیم الدین صدیقی کی گرفتاری کے خلاف بند کا اعلان کیا تھا۔جس پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے بھی بند کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
آپ کو بتادیں کہ معروف اسلامی اسکالر مولانا کلیم صدیقی کو مبینہ تبدیلی مذہب کے الزام میں اترپردیش کے ضلع میرٹھ سے گرفتار کیا گیا تھا، اس کے بعد ان کے دیگر تین ساتھیوں کو بھی مظفرنگر سے گرفتار کرتے ہوئے پولیس نے دعوی کیا ہے کہ ان کے کھاتوں سے 20 کروڑ روپے کی لین دین کی جانکاری ملی ہے۔