اورنگ آباد: میونسپل کارپوریشن کے شعبہ صحت میں خدمات انجام دینے والی آشا ورکرز نے الزام لگایا ہے کہ حکومت کی جانب سے جو بھی اسکیم لائی جا رہی ہے اسے عملی جامع پہنانے کا کام آشا ورکرز ہی کرتی ہیں۔ مگر حکومت و انتظامیہ انہیں معاوضہ ادا کرنے میں انھیں ہمیشہ انہیں نظر انداز کرتی ہیں۔ لہذا مختلف مطالبات پر آشا ورکرز و ہیلتھ ایمپلائیز یونین کی جانب سے اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن دفتر پر احتجاج کیا گیا۔
اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن دفتر کے روبرو احتجاج کر رہے مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت و انتظامیہ انہیں آن لائن سسٹم پر کام کرنے کے لیے سختی تو برتتا ہے مگر انہیں کوئی سہولتیں مہیا نہیں کرواتا ان احتجاج کرنے والوں کا کہنا ہے کہ میونسپل کارپوریشن کے شعبہ صحت میں پانچ سو سے زائد آشا ورکرز معمولی مشاہرے پر خدمات انجام دیتی ہیں۔ میڈیکل چیک آپ کیمپ ہو یا پھر حکومت کے شعبہ ہیلتھ کی جانب سے کوئی اسکیم چلائی جاتی ہو، سبھی کام اشا ورکرز کو انجام دینے ہوتے ہیں، مگر انہیں معاوضہ بڑھانے کے معاملے میں حکومت کوئی قدم نہیں اٹھاتی، جس سے ان میں شدید ناراضگی پائی جا رہی ہے-
اپنے مختلف مطالبات پر اشا ورکرز اور ہیلتھ ورکرز نے میونسپل کارپوریشن دفتر کے روبرو احتجاج کیا اور ایک میموریم انتظامیہ کی سپرد کیا، جس کے تحتی مطالبہ کیا گیا کہ آشا ورکرز کو ملازمین کا درجہ دیا جائے، آئندہ آن لائن کاموں کی سختی و پابندی کو منسوخ کیا جائے، مہا اروگیا شبیر کے ماندھن یومیہ 500 روپے کے حساب سے فوری تقسیم کیے جائیں، اسی طرح دیوالی بونس بھی جاری کیے جائیں, کام کرنے والی سبھی آشا ورکرز کو ابھا کارڈ کی سہولیات دی جائیں، اس طرح کے کئی مطالبات اس میمورینڈم میں درج ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Book Launch in Aurangabad 'اعلی تعلیم کے بغیر خواتین میں استحکام ممکن نہیں'
آشا وركر فرخانہ فاطمہ کا کہنا ہے کہ پچھلے تین مہینوں سے تنخواہ نہیں دی گئی ہے، اور تنخواہ بھی اتنی کم ہے کہ اس میں گھر کا گزر بسر نہیں ہوتا 3 ہزار روپے تنخواہ ملتی ہے لیکن کام بہت زیادہ کرنا پڑتا ہے،کئی سالوں سے کام کرنے کے بعد بھی حکومت اشا ورکر کو پرماننٹ نہیں کرتی۔ان آشا ورکروں کا کہنا ہے کہ اگر میونسپل انتظامیہ کی جانب سے ان کے مسائل حل نہیں کیے گئے تو آنے والے وقت میں شدید احتجاج کیا جائے گا۔