بامبے ہائی کورٹ نے بدھ کے روز ممبئی پولیس کو ہدایت دی کہ وہ ریپبلک ٹی وی کے چیف ایڈیٹر ارنب گوسوامی کو ٹی آر پی بدعنوانی کیس میں گرفتار کرنے یا پھر ان کے خلاف کوئی سخت کارروائی کا فیصلہ کرنے سے قبل تین دنوں کا پیشگی نوٹس جاری کرے۔
ہائی کورٹ نے مزید کہا کہ پھر گوسوامی گرفتار کرے نیز وہ بھی اس صورت میں ہی کیا جاسکتا ہے جب دوران تحقیقات پولیس کو ان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت دستیاب ہوا ہو۔
واضح رہے کہ ہائی کورٹ نے یہ فیصلہ گوسوامی کی جانب سے ٹی آر پی بدعنوانی معاملے میں ممبئی پولیس کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات کو چیلنج کرنے والی عرضداشت کی سماعت کے دوران دیا جسے آج عدالت نے دونوں فریقین کی ابتدائی بحث کے اختتام کے بعد سماعت کے لیے قبول کرلیا۔
جسٹس ایس ایس شندے اور منیش پٹیل پر مشتمل دو رکنی بینچ نے یہ بھی حکم جاری کیا کہ درخواست گزار گوسوامی کے خلاف کاروائی سے قبل اگر ممبئی پولیس نوٹس جاری کرتی ہے تو عرضی گزار، اس کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کے لیے آزاد ہے۔
دوران سماعت عدالت نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ 'درخواست گزار (ارنب گوسوامی) کی طرف سے پولیس کے خلاف سنگین الزام عائد کیا گیا ہے'۔
اسی درمیان ممبئی پولیس کے لیے چیف پبلک پراسیکیوٹر دیپک ٹھاکرے نے دوران سماعت عدالت کو آگاہ کیا کہ وہ 12 ہفتوں کے اندر درخواست گزاروں کے خلاف جاری تحقیقات کو مکمل کرلیں گے جسے عدالت نے منظور کرلیا۔
عدالت نے دوسری عدالت کے فیصلے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ بھجن لال کے معاملے کی روشنی میں تفتیش جاری رہ سکتی ہے۔ تحقیقاتی ایجنسی کا خصوصی دائرہ کار ہے اور اس مرحلے پر عدالت کے ذریعہ تفتیش میں مداخلت نہیں کی جائے گی۔
خیال رہے کہ عدالت نے مزید سماعت 28 جون تک ملتوی کردی ہے۔