ممبئی: وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ کچھ حجاب زیب تن کئے مسلم بچیاں دکھائی دے رہی ہیں۔ ان بچیوں کے ذریعے بنائے گئے پروجیکٹ کو ملک کے وزیر اعظم نے نہ صرف دیکھا بلکہ اسے سراہا بھی۔ پروجیکٹ بنانے والی یہ طالبات ممبئی کے انجمن اسلام تعلیمی ادارے کی شاخ انجمن اسلام صاف طیب جی اسکول کی بچیاں ہیں جو اردو میڈیم سے تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔ ای ٹی وی بھارات اردو نے اس بارے میں انجمن اسلام کے چیئرمین ڈاکٹر ظہیر قاضی سے خاص بات چیت کی۔
ظہیر قاضی نے بات چیت میں بتایا کہ دہلی کے پرگتی میدان میں ایجوکیشن پالیسی کے تحت اٹل لیب نام کا یہ پروجیکٹ بنایا گیا۔ جس میں آغاز میں 2000 اسکول کو دیا گیا۔ ممبئی میں 10 سے زائد اسکول کو دیا گیا تھا۔ نیتی آیوگ نے سویڈن اسٹاک ہوم ٹیکنیکل یونیورسٹی کے اشتراک سے کیا تھا چونکہ سویڈن کے راجہ رانی آنے والے تھے اسلئے انجمن اسلام انتخاب کیا گیا۔
قاضی نے کہا کہ یہ بچیاں ممبئی کے مدن پورہ مسلم اکثریتی علاقے کی طالبات ہیں۔ اکثر لوگ مادری زبان کو لیکر کہتے ہیں کہ اس میں تعلیم میں زیادہ فائدہ نہیں ہوتاہے لیکن یہ بچیاں اس سوچ کو مات دیکر اپنا مقام حاصل کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Anjuman Islam Mumbai انجمن اسلام ممبئی کے پروجیکٹ، طالبات اور اساتذہ کی ستائش
ظہیر قاضی نے کہا کہ تعلیم کا پہلے مسلہ تھا لیکن گذشتہ 20 برسوں سے حالات بدل رہے ہیں۔ اب لوگ بیدار ہو رہے ہیں اور اہم بات یہ ہے کہ مادری زبان ہو یہ کوئی بھی زبان تعلیمی میدان میں یہ باتیں کوئی معنی نہیں رکھتی۔ اگر معنی رکھتی ہیں تو آپکی محنت اگر آپ محنت کرتے ہیں تو آپ کے لیے ترقی کے راستے ہموار ہو جائیں گے۔