افشاں کی اس قابلیت کے سبب انھیں بیرون ممالک میں ملازمت کے موقع ملے، لیکن افشاں نے بیرون ممالک میں ملازمت کرنے کے بجائے اپنے ملک میں ہی اپنے خوابوں کو عملی جامہ پہنانے کی ٹھانی اور اب وہ بھارت میں ہی ملازمت کرنے کی خواہشمند ہیں۔
افشاں اپنی اس کامیابی کے لئے اپنے اہل خانہ کا شکریہ ادا کرتی ہیں۔ خاص کر اپنے والد کا جنہوں نے ان کی تعلیم، ان کی ٹریننگ اور پائلیٹ کے کورس کے لئے ہمیشہ ان کے ساتھ شانہ با شانہ قدم سے قدم ملا کر کھڑے رہے، جس کے سبب افشاں اپنے خوابوں کو پورا کر سکیں۔
افشاں کی اس کامیابی ان لوگوں کے لئے ایک مشعل راہ ہے، جو مذہب، افلاس اور خواتین کا حوالہ دیکر اعلیٰ تعلیم سے محروم ہو جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں:
تڑپتی رہی معصوم، نوچتے رہے کتے اور پھر۔۔۔
ایسا نہیں ہے کہ افشاں کے اہل خانہ اس دائرے سے باہر ہیں۔ متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والی افشاں کے اہل خانہ کو ان دنوں اس کامیابی کو لیکر ہر سو چرچے ہیں بلکہ مبارکباد کا سلسہ جاری ہے۔