ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں کوروناوائرس سے تحفظ کے لیے انتظامیہ نے عبادت گاہوں پر پابندی عائد کردی تھی، جس کو تین مہینے گزر گئے ہیں۔
ریاست کا تجارتی دارالحکومت کہا جانے والا شہر اندور جہاں کورونا وائرس سے متاثر مریض اور اموات کی مجموعی تعداد ریاست میں سب سے زیادہ ہے، وہیں محکمہ صحت عملہ اور انتظامیہ نے اس سے تحفظ کے لیے مکمل لاک ڈاؤن اور سبھی مذاہب کی عبادت گاہوں پر پابندی عائد کردی تھی۔
ملک لاک ڈاؤن سے اَن لاک ڈاؤن میں تبدیل تو ہوگیا، لیکن ابھی بھی مسجدیں نمازیوں کے لیے نہیں کھلی ہیں، جس کو اب تین مہینے ہوگئے۔
اب جب لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد بازاروں کو کھول دیا گیا ہے تو ان نمازیوں کا مطالبہ ہے کہ عبادت گاہوں کو بھی کھول دیا جائے تا کہ دوبارہ مساجد کو آباد کیا جاسکے، اپنے خالق کی بارگاہ میں سرجھکایا جاسکے۔
ان نمازیوں کا کہنا ہے کہ وبا سے دواؤں سے زیادہ دعاؤں سے نجات مل جاتی ہے، اگر انتظامیہ انہیں مساجد کے دروازے کھولنے کی اجازت دیتی ہے تو عالمی صحت کے اقامات پر پوری طرح سے عمل کیا جائے گا، اور سماجی فاصلے کا خاص خیال رکھاجائے گا۔