عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا کے بیشتر ملکوں کو لاک ڈاؤن کرنے پر مجبور ہونا پڑا کیونکہ اس مہلک بیماری کا فی الحال کوئی علاج نہیں ہیں اس سے تحفظ کے لیے حکومت نے راتوں رات لاک ڈاؤن نافذ کردیا جس کی وجہ سے کئی ملکوں کی معشیت کو بڑا نقصان پہنچا ہے جس کا اثر عام انسانوں پر ہونا لازمی ہے۔لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں کے پاس روزگار نہیں ہے۔ ایسے وقت میں جب لوگوں کی معاشی حالات درست نہیں ہیں وہ کہاں سے بجلی بل یا اسکول فیس کے اخراجات اٹھا پائیں گے ۔
اسی صورتحال کے تناظر میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے حکومت سے آن لائن مطالبہ کیا ہے کہ ان کی بجلی بل اور اسکول فیس کو معاف کیا جائے یا حکومت ان کے بل اور فیس کی ادائیگی کرے۔ساتھ میں انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ جس کنبے کے لوگ کورونا وائرس کے چلتے وفات پا گئے ہیں ان کو معاوضہ دیا جائےْ
یہ آن لائن احتجاج اندور سے شروع ہوا تھا جسے اب 4 ضلع میں بھی شروع کیا گیا ہے، اس احتجاج کو لوگوں کا ساتھ ملتا نظر آرہا ہے
سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے ضلع سچیو ڈاکٹر ممتاز قریشی نے بتایا کہ ہم نے حکومت سے سوشل میڈیا کے ذریعے اندور، جبلپور، نیمچ اور شوپور سے ایک ساتھ دھرنا شروع کیا ہے۔جس میں ہم نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کے بل، اسکول فیس معاف کیا جایے یا سرکار ان اخراجات کو اٹھائے ۔وہیں جو لوگ کورونا وائرس سے وقت پر علاج نہ ملنے کی وجہ سے وفات پا چکے ہیں ان کے کنبے کو معاوضے کے طور پر 10 لاکھ روپے دیے جائیں۔
ایس ڈی پی آئی کے ضلع صدر محمد سعید نے بتایا کی جب سے لاک ڈاؤن نافذ ہوا ہے تب سے لوگوں کو بڑی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے گزشتہ دنوں ہم نے دیکھا کہاسپتال میں علاج کے دوران کچھ لوگوں کو فرقہ وارانہ سلوک کا سامنا کرنا پڑا، ہم نے اس کے خلاف آن لائن آواز اٹھائیں اور وزیراعلی تک پہنچائی۔ وہیں جب رکن پارلیمنٹ شنکر للوانی نے اقلیتی علاقے کو لے نشانہ بنایا تو ہم نے ان کے خلاف معاملہ درج کرنے کی درخواست دی ہے۔
ساتھ میں اندور کے ایک نجی اسپتال میں لاپرواہی کی وجہ سے جن لوگوں کی فوت ہوئی ان کے خلاف شکایت درج کروائی گئی ہے اگر آن لائن مہم میں کے ذریعہ ہماری سنوائی نہیں ہوئی تو ہم پھر روڈ پر آکر احتجاج کریں گے ۔