مدھیہ پردیش حکومت لوگوں میں کورونا ویکسین لگانے کے لئے بیداری مہم چلارہی ہے۔ ویکسینیشن کے لئے بیداری مہم کے ساتھ ساتھ انتظامیہ بھی لوگوں سے کورونا گائڈ لائنز پر عمل کرنے کی اپیل کررہا ہے۔ لیکن ضلع ستنہ میں لوگ کورونا ویکسین لگانے کے لئے کورونا کے پیش نظر جاری کردہ رہنمایانہ خطوط پر عمل آوری نہیں کررہے ہیں۔
کورونا گائڈ لائنز کی خلاف ورزی اور اپنی زندگی خطرے میں ڈال کر لوگ ویکسین ڈوز کے حصول کے لئے باہم دست و گریباں ہیں۔ ضلع کے بیشتر ویکسینیشن سینٹرس پر یہی حال ہے۔
دراصل مدھیہ پردیش کے ضلع ستنہ میں گزشتہ ہفتہ کو ویکسین کے 38 ہزار ڈوز محدود تھے۔ ہر سینٹر پر ویکسین لگانے کے لئے کثیر تعداد میں لوگ پہنچ رہے تھے۔ کثیر تعداد میں لوگوں کے آنے سے دوپہر تک سینٹر میں کووڈ ویکسین کی ڈوز ختم ہوگئیں۔ صبح سے قطار میں کھڑے لوگ مشتعل ہوکر ہنگامہ اور نعرہ بازی کرنے لگے۔
ویکسین سینٹرز پر ہورہے ہنگامہ کے سبب پولیس نے موقع پر پہنچ کر حالات پر قابو پالیا۔ ہنگامہ ختم ہونے کے بعد پولیس کی نگرانی میں ویکسینیشن شروع کیا گیا۔
واضح رہے کہ ریاست کے 17 اضلاع میں سے سب سے زیادہ ویکسین ستنہ ضلع کو دی گئی ہیں۔ ضلع کو کووڈ شیلڈ کے 38 ہزار ڈوز ملے ہیں۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق آبادی کے لحاظ سے ویکسینیشن کم ہوا ہے۔ ستنہ شہر کے 21 کووڈ مراکز سمیت ضلع میں تقریباً 250 ویکسینیشن سینٹر بنائے گئے ہیں۔ دیہی علاقوں میں 8 ہزار ٹیکہ لگانے کا ہدف پورا کرلیا گیا ہے۔ بقیہ دیہی علاقوں میں ویکسین لگاکر ہدف پورا کیا جائے گا۔
اس معاملہ پر ریاستی وزیر رام کھیلاون پٹیل نے کہا کہ ریا ست بھر میں مسلسل ویکسینیشن کا عمل چل رہا ہے۔ تیسری لہر آئے گی ہی نہیں۔ اگر آگئی تو حکومت اس کے لئے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کہنا بالکل غلط نہیں ہوگا کہ ویکسین کے نام پر پیسے لئے جارہے ہیں۔ کیونکہ ملک کی ریاستوں میں آبادی کے لحاظ سے ویکسین تقسیم کی جاتی ہے تو ظاہر سی بات ہے کہ اس سے کم ویکسینیشن ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جولائی کے آخر تک ویکسینیشن کا ہدف مکمل کرنے کی امید ہے۔