ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں ہر برس محرم روایتی انداز میں منایا جاتا ہے۔ لیکن اس بار محرم کورونا وائرس کے سبب سادگی سے منایا جائے گا۔
ہم نے بھوپال میں فتح گڑھ شیعہ مسجد کے عالم ضیاء الحسن حیدری سے بات کی تو انہوں نے بتایا محرم ہم چودہ صدیوں سے منا رہے ہیں، جب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نواسے حضرت امام حسینؑ نے کربلا کے میدان میں یزیدیوں کے سامنے تین دن کی بھوک اور پیاس کے عالم میں شہادت کا جام نوش کیا اس کے بعد سے ان کا غم پوری دنیا مانتی ہے۔ اور محرم کو صرف ایک طبقہ نہیں بلکہ دیگر مذاہب کے لوگ بھی مانتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وبا پوری دنیا میں پھیلی ہے جس سے لاکھوں کی تعداد میں لوگ متاثر ہوئے۔ اس ماحول کو دیکھتے ہوئے حکومت نے جو گائیڈ لائن جاری کی ہے، اس پر ہمارے شیعہ کے سب سے بڑے عالم آیت اللہ سید علی حسنی جو کہ ایران اور عراق میں رہتے ہیں انہوں نے فتوی جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ جس طرح سے کورونا وبا پھیلی ہے اس کو دیکھتے ہوئے ہر ملک اپنی گائیڈ لائن کے مطابق محرم منائیں۔ اس لیے بھوپال میں حکومت کی گائیڈ لائن کے تحت ہر مسجد اور امام باڑوں میں صرف پانچ لوگ شامل ہوں گے۔
وہی کسی بھی مجلس پروگرام میں بزرگ، بچے اور خواتین کو شامل نہیں کیا جائے گا، ساتھ ہی امام باڑوں میں میں سبھی انتظامات یقینی ہوں گے، جس میں سینیٹائزر، ماسک، ٹمپریچر مشین اور معاشرتی فاصلہ لازمی ہوگا۔