اندور شہر کے ایک ہوٹل میں ادبی فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا، جس میں ادیب، شاعر اور فلمی اداکاروں نے بھی شرکت کی۔
ادبی فیسٹیول میں شامل ہونے کے لیے مرکزی انفارمیشن کمشنر، ادئے ماہورکر، معروف مصنف نیلیش مشرا، پیوش مشرا اور نیلوتپل منال سمیت دیگر افراد دو دن کے ادبی پروگرام میں شرکت کے لیے پہنچے۔
یہ ادبی فیسٹیول کا چھٹا سال ہے، کورونا وائرس کی وجہ سے پہلے یہ پروگرام دو مرتبہ ملتوی کردیا گیا تھا، لیکن کورونا گائیڈ لائن پر عمل کرتے ہوئے یہ پروگرام 22 اور 23 جنوری کو منعقد کیا گیا۔ جس میں محدود تعداد میں لوگ شامل ہورہے ہیں۔
فیسٹیول کے پہلے مرحلے میں فلم اداکار انوپم کھیر بھی شامل ہوئے، انہوں نے اس پروگرام میں آن لائن حصہ لیا۔
ادب سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ اس پروگرام کا بنیادی مقصد نوجوانوں اور عام لوگوں کو براہ راست ادب اور قدیم معلومات سے جوڑنا ہے، لہذا معاشرے میں اس طرح کا پروگرام ہونا ضروری ہے، پروگرام میں نوجوانوں کی بڑھتی ہوئی شرکت سے ظاہر ہوتا ہے کہ آج کے نوجوان بھی اپنی قدیم تہذیب اور ادب سے وابستہ رہنا چاہتے ہیں۔
ادبی فیسٹیول میں 2 دن میں مختلف مراحل کا اہتمام کیا گیا ہے۔ مختلف مراحل کے ذریعے ماہرین اور ادب سے وابستہ افراد پروگرام میں شریک لوگوں سے اپنے تجربات شیئر کریں گے، پروگرام کے ذریعے ادب سے متعلق مختلف معلومات فراہم کی جائیں گی۔ نیز اس طرح کے بہت سارے پہلوؤں کا اشتراک کیا جائے گا جو ابھی تک نوجوانوں سے دور ہے۔
معروف ادب دان نیلوپتال مرینال کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں حکومت کاشتکاری میں تیزاب ڈالنے کا کام کررہی ہے۔ حکومت کو کسانوں کے ساتھ ملک میں پیدا ہونے والے حالات پر جلد ہی فیصلہ لینا چاہیے۔ حکومت کو کسانوں کے حالات پر غور کرنا چاہیے۔ملک کی سیاست کی جو عمارت کھڑی ہے۔وہ کسانوں کی ہی بل پر کھڑی ہے۔