بھوپال: دیگر ریاستوں کے ساتھ ریاست مدھیہ پردیش میں حج درخواست فارم جمع کرنے کا سلسلہ 20 مارچ کو ختم ہوا۔ اس موقع پر مدھیہ پردیش حج کمیٹی کے سی ای او سید شاکر علی جعفری نے بتایا کہ اس بار مرکزی حکومت کے ذریعہ حج پالیسی 2023 کو نافذ کرنے میں تاخیر ہوئی جس کے سبب ریاستی حج کمیٹی سے سینٹرل آف حج کمیٹی کو خط کے ذریعے حج درخواست فارم کی تاریخ کو آگے بڑھانے کی درخواست کی گئی تھی۔ اور یہ تاریخ 10 مارچ سے بڑھا کر 20 مارچ کر دی گئی تھی۔ سید شاکر علی جعفری نے کہا کہ ان دس دنوں میں ریاستی حج کمیٹی کے پاس 10 ہزار سے زائد حج درخواست فارم جمع ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک کے ڈیٹا کے مطابق ہمارے پاس کل حج درخواست فارم 10539 جمع کیے جا چکے ہیں۔ وہیں سی ای او سید شاہد علی جعفری نے کہا کہ سینٹرل حج کمیٹی آف انڈیا نے ابھی تک ہمیں نہ تو کوٹہ اور نہ ہی قرعہ اندازی کے لیے کسی بھی طرح کے کوئی احکامات جاری نہیں کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ 25 مارچ کے بعد ان سب کو لے کر سینٹرل حج کمیٹی آف انڈیا اپنی گائیڈ لائن جاری کرے گی۔ وہی حج کمیٹی کے ذریعہ نافذ پالیسی میں 12 سال تک کے بچوں کو حج پر جانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اسے کو لے کر بھی ریاستی حج کمیٹی کے ذریعے سینٹرل حج کمیٹی آف انڈیا کو خط لکھا گیا ہے۔ اور 12 سال تک کے بچوں کو حج پر جانے کی اجازت مانگی ہے۔ اس کو لے کر بھی ابھی سینٹرل حج کمیٹی آف انڈیا نے کوئی بھی گائیڈ لائن جاری نہیں کی ہے۔ وہی سی ای او سید ذاکر علی جعفری نے کہا کہ سینٹرل حج کمیٹی آف انڈیا نے 27 مارچ تک حج ٹریننر کے لیے درخواست بولائی ہے۔ یہ فارم بھی آن لائن جمع کرنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حج ٹریننگ کے لیے انہی کا انتخاب کیا جائے گا جو حج یا عمرہ کیے ہوئے ہو اور ان کا انتخاب سنٹرل حج کمیٹی آف انڈیا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ 150 حاجیوں پر 1 ٹریننر مقرر کیا جاتا ہے۔ اور اس بار بھی کنٹرول حج کمیٹی آف انڈیا حج پالیسی کے تحت ساری چیزیں طے کرے گی۔ واضح رہے کہ حج پالیسی 2023 اس سال دیر سے نافذ ہونے کے چلتے حج درخواست فارم جمع کرنے کی تاریخ میں توسیع کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اور 20 مارچ آخری تاریخ طے کی گئی تھی۔ اب فارم جمع کرنے کی آخری تاریخ ختم ہونے کے بعد سنٹرل حج کمیٹی آف انڈیا حج کے تعلق سے ہونے والی آگے کی سرگرمیوں کو طے کرے گی۔