بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں اس سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں اردو زبان کو شامل کیے جانے پر اردو حلقہ میں خوشی کی لہر ہے، الیکشن کمیشن کے ذریعہ اٹھائے گئے اس قدم کا بھوپال کے اردو جاننے والوں نے استقبال کیا ہے۔ اس موقع پر ملک کے مشہور و معروف شاعر انجم بارہ بنکوی نے بتایا کہ الیکشن کمیشن مبارک باد کی مستحق ہے اور ہم الیکشن کمیشن کے فیصلہ کا استقبال کرتے ہیں۔ حالانکہ اس سے پہلے بھی ووٹر لسٹ کو اردو میں شائع کیا جاتا تھا لیکن پچھلے کئی انتخابات سے اسے بند کر دیا گیا تھا۔ جسے لوگ بھول گئے تھے۔ اس لیے ہم جو اچھی بات ہوتی ہے، اس کا استقبال کرتے ہیں اور مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ کیونکہ اس سے لوگ اس بات کو جانیں گے کہ اس طرح سے بھی اردو زبان کے لیے کچھ کیا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Assembly Election In MP مدھیہ پردیش میں ووٹ فرام ہوم مہم کا آغاز
الیکشن کمیشن کے ذریعہ اردو زبان کو شامل کیے جانے پر جب ہم نے ریٹائرڈ آئی پی ایس افسر ایم ڈبلیو انصاری سے بات کی جو کہ لگاتار اردو زبان کی بقا اور فلاح کے لیے کام کرتے چلے آ رہے ہیں۔ تو انہوں نے اس موقع پر کہا کہ ہم اس قدم کا استقبال کرتے ہیں لیکن وہیں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا حکم ہے کہ جہاں جہاں 25 فیصد اردو زبان جاننے والے ہیں۔ ان دفاتر میں اردو زبان کا استعمال ہونا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ وہیں بینک اور دیگر جگہوں پر بھی سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ محبان اردو کے لیے آسانی پیدا کی جائے۔ ایم ڈبلیو انصاری نے کہا کہ ہندوستان کے آئین میں جو 2200 زبان شامل ہیں ان کا لہجہ بھی اردو کی طرح ہو سکتا ہے۔ اگر انہیں صحیح طریقہ سے استعمال کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اردو زبان ایک ایسی زبان ہے جو ہندوستان کو جوڑنے کا کام کرتی ہے۔ کیونکہ بھارت میں گنگا جمنی تہذیب ہے۔ اسی طرح بھارت ہی اردو ہے۔ انہوں نے کہا کہ محبت کو اگر عام کرنا ہے تو ہمیں اردو زبان کو فروغ دینا ہوگا۔ اس تعلق سے جب ہم نے ممتاز ادیب و شاعر اور اردو زبان کے صحافی ڈاکٹر مہتاب عالم سے گفتگو کی تو انہوں نے بتایا کہ ہمارے ہندوستان کے آئین میں 2200 زبانیں درج ہے۔ لیکن جس طرح سے دیگر زبانوں کو ترجیح دی گئی ہے اس طرح سے اردو زبان کو بھی درجہ دیا جانا چاہیے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن نے محض پانچ ہی اسمبلی حلقوں میں اردو زبان میں بیلٹ پیپر اور رائے ہندگان کی فہرست جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جب کہ ریاست مدھیہ پردیش کی 230 سیٹوں پر اردو زبان میں فہرست اور بیلٹ پیپر جاری کیے جانا چاہیے۔ تبھی جا کر اردو زبان کو فروغ حاصل ہوگا۔ انہوں نے یہاں ایک شعر کوڈ کیا۔
شامل ہے شیخ و برہمن کا بھی لہو
اردو ہماری باہمی دیوار ہو گئی
انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں باہمی دیوار بنانی ہے تو ہمیں کشمیر سے کنیا کماری تک اور آپ ہندوستان سے باہر بھی اگر جائیں تو سب سے بڑی رابطے کی زبان اردو زبان ہی ہے۔ اور الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ اسے اور آگے لے جائے اور دیگر ریاستوں کے ساتھ ریاست مدھیہ پردیش کی 230 اسمبلی حلقوں میں بھی اسے نافذ کیا جائے۔ واضح رہے کہ اس بار ریاست مدھیہ پردیش میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں الیکشن کمیشن نے ریاست کے ان پانچ اسمبلی حلقوں جہاں مسلم طبقی کی اکثریت پائی جاتی ہے۔ ان اسمبلی حلقوں میں بیلٹ پیپر اور ووٹر لسٹ کو اردو میں جاری کرنے کا کہا ہے۔ جس پر اردو سے جڑے لوگوں نے اس قدم کا جہاں استقبال کیا تو وہیں ریاست کی 230 اسمبلی حلقوں میں بھی اردو زبان میں اردو میں بیلٹ پیپر اور رائے ہندگان کی فہرست جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔