کھرگون: مدھیہ پردیش کے وزیر زراعت اور کھرگون ضلع کے انچارج کمل پٹیل نے عتیق احمد اور اشرف کے قتل کو درست قرار دیا ہے۔ انہوں نے متنازع بیان دیتے ہوئے کہا کہ پولیس پر حملہ کرنے والوں کا 'انکاؤنٹر' کیا گیا ہے، جو بالکل درست ہے۔ کسی کو مارنا غلط ہے، لیکن جو معاشرے کے لیے خطرہ ہیں، جو قانون اور آئین کو نہیں مانتے، انہیں زندہ رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ وہیں سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے اس کے لیے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا، جس پر وزیر کمل پٹیل نے حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے خیر خواہ مر چکے ہیں، جو آج ان کے حمایتی بن رہے ہیں، جب ہمارے ملک میں جموں و کشمیر سے ہندووں کو مار مار کر بھگایا گیا، تب انہیں تکلیف نہیں ہوئی تھی۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز پریاگ راج کی ایم پی ایم ایل اے عدالت نے امیش پال اغوا معاملہ میں سابق رکن پارلیمان عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو عمر قید کی سزا سنائی تھی، جس کے بعد عتیق کو گجرات کے سابرمتی جیل میں واپس بھیج دیا گیا تھا تاہم عدالت کے فیصلے کے چند دن بعد امیش پال قتل معاملہ میں دونوں ملزمان کو ضلع عدالت کے سی جے ایم کورٹ میں پیش کیا گیا جہاں دونوں کو عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا۔ اس دوران عتیق کے بیٹے اسد اور ملزم غلام کو پولیس انکاؤنٹر میں ہلاک کرنے کی اطلاع موصول ہوتی ہے۔ بعد ازاں گذشتہ ہفتہ کی رات کو عتیق احمد اور اشرف کو میڈیکل جانچ کے لیے کالون اسپتال لایا جاتا ہے، اس دوران تین مسلح افراد پولیس کی موجودگی میں عتیق احمد اور اشرف پر فائرنگ کرکے ان کو ہلاک کردیتے ہیں۔ جس پر مدھیہ پردیش کے بی جے پی رہنما اور وزیر زراعت کمل پٹیل نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے عتیق احمد اور اشرف کے قتل کو جائز قرار دیا۔
مزید پڑھیں: Owaisi on Atiq Murder 'سپریم کورٹ کی نگرانی میں عتیق۔اشرف قتل کی تحقیقات کی جائے'