ریاست مدھیہ پردیش کی 24 اسمبلی نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات سے قبل وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کی ایک آڈیو تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس میں وہ سانویر کارکنان کے اجلاس کے دوران یہ کہہ رہے تھے کہ 'کانگریس کی حکومت سندھیہ اور تلسی سلاوٹ کے بغیر نہیں گر سکتی۔ لہذا پارٹی نے فیصلہ کیا کہ حکومت گرنی چاہئے۔ اب ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم تلسی سلاوٹ کو جیتائیں۔'
آڈیو میں وزیر اعلی شیوراج نے کہا تھا کہ 'کمل ناتھ حکومت ریاست کو برباد کرنے پر تلی ہوئی تھی۔ ہر طرف بدعنوانی تھی۔ لہذا مرکزی قیادت نے فیصلہ کیا کہ حکومت کو گرانا چاہئے اور حکومت جیوترآدتیہ سندھیہ اور تلسی سلاوٹ کے بغیر نہیں گر سکتی تھی۔ تلسی سلاوٹ تو وہاں بھی وزیر تھے، لیکن انہوں نے وزیر کا عہدہ چھوڑ کر بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ آج کے دور میں کوئی بھی سرپنچ کا عہدہ نہیں چھوڑتا لیکن انہوں نے وزیر کا عہدہ چھوڑ دیا۔ اس لئے کانگریس اب یہ کہہ رہی ہیں کہ جیوترآدتیہ سندھیہ اور تلسی نے دھوکہ دیا۔ ارے، کانگریس نے جیوترآدتیہ سندھیہ کو دھوکہ دیا ہے۔'
وزیراعلیٰ نے کہا کہ 'اگر تلسی سلواٹ رکن اسمبلی نہیں بنتے ہیں تو کیا میں وزیر اعلی رہوں گا۔ اس لئے تلسی سلاوٹ کا رکن اسمبلی بننا ضروری ہے۔ انہوں نے کارکنان سے کہا کہ تلسی سلاوٹ کو جیتانا ہر بی جے پی کارکن کا فرض ہے۔ سب کو سمجھنا ہوگا کہ الکشن تلسی سلاوٹ نہیں بلکہ بی جے پی لڑ رہی ہے۔'
آڈیو وائرل ہوتے ہی کانگریس نے وزیراعلیٰ شیو راج کو نشانہ بنایا۔
کانگریس رہنما نریندر سلوجا نے الزام عائد کیا ہے کہ 'آڈیو کے مطابق شیو راج سنگھ چوہان نے بالآخر قبول کرلیا ہے کہ انہوں نے بی جے پی قیادت کے ساتھ مل کر کمل ناتھ حکومت کو گرایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ 'آڈیو نے اس بات کی بھی تصدیق کر دی ہے کہ اس سازش میں بی جے پی کی مرکزی حکومت بھی شامل تھی اور کانگریس حکومت کو جان بوجھ کر گرایا گیا۔'