جموں و کشمیر کے ضلع کپواڑہ کے ہندواڑہ علاقے میں ایک پیر سے معذور طالب علم پرویز احمد کی مشکلات جلد ختم ہونے والی ہیں۔ ایک پیر سے تین کلیومیٹر کی دوری طے کر کے اسکول پہنچنے والے اس طالب کا ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد جے پور کی ایک این جی او نے پرویز احمد کو مفت میں مصنوعی پیر فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ این جی او معذور افراد کی جسمانی، معاشی اور سماجی بحالی کے لیے کام کرتی ہے Kashmiri youth Pervez Ahmed's fate will change۔
این جی او کے چیئرمین پریم بھنڈاری Prem Bhandari نے ٹویٹر پر پرویز احمد کو مصنوعی پیر فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ دراصل نوگام ماور کے رہنے والے پرویز احمد کا ایک پیر حادثے میں جھلس گیا تھا اور جان بچانے کے لیے ڈاکٹروں نے ان کے ایک پیر کو کاٹ دیا۔ جس کے بعد وہ علم حاصل کرنے کے لیے روزانہ تین کیلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے اسکول پہنچتے ہیں۔
مزید پڑھیں:
- Handicapped Pervez Ahmed: کشمیری نوجوان پرویز احمد ایک پیر سے زندگی کے کٹھن سفر پر رواں دواں
- آٹھ دن، 3600 کلومیٹر اور کشمیری نوجوان کا حوصلہ۔۔
حالیہ دنوں میں پرویز احمد کے والد غلام احمد نے انتظامیہ سے مدد کی اپیل کی تھی۔ پریم بھنڈاری کے اعلان کے بعد اب وہ جلد ہی دو پیروں پرعام طلبہ کی طرح بہ آسانی اسکول جا سکے گا۔