جنوبی ضلع کولگام میں مبینہ طور پر ایک لڑکی کی جنسی زیادتی کے بعد اس کی موت کی افواہ پھیلانے کے الزام میں پولیس نے دو افراد کو گرفتار کیا ہے۔
کولگام پولیس نے افواہ بازی کی بنیاد پر پونواہ کولگام سے دو لوگوں کو گرفتار کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچی زندہ ہے اور سرینگر کے اسپتال میں زیر علاج ہے۔
پولیس کے مطابق اغوا کاروں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے جن کی شناخت عادل احمد ڈار اور وسیم رحمان ڈار ساکنہ اشوجی کولگام کے طور پر کی گئی ہے۔
کولگام پولیس نے شکایت موصول ہونے کے بعد دونوں ملزمان کو تین گھنٹوں کے اندر گرفتار کر لیا۔ اس سلسلے میں پولیس تھانہ دیوسر میں متعلقہ قانون کی دفعات کے تحت ایف آئی آر زیر نمبر 116/2020 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا اور اس مقدمے کی چارج شیٹ مقررہ مدت میں عدالت میں پیش کی جائے گی۔
پولیس پریس نوٹ میں کہا گیا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کچھ شرپسند عناصر اس معاملے کے بارے میں حساس اور غیر مصدقہ معلومات افشا کر رہے ہیں جو امن و امان کے لئے بہت بڑا خطرہ بن سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کولگام: مبینہ جنسی زیادتی کے خلاف زبردست احتجاج
پولیس نے عوام الناس سے درخواست کی ہے کہ وہ محتاط اور مثبت انداز میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کریں اور تمام شرارتی لوگوں کو متنبہ کیا ہے کہ جو بھی افواہ بازی میں ملوث پایا جائے گا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔