وادی کشمیر میں زبردست برف باری کے سبب معمول کی زندگی متاثر ہوئی ہے، برف باری کے سبب وادی کی بیشتر سڑکیں اب بھی آمدورفت کے لیے بند ہیں جبکہ اتوار سے ہی زیادہ تر علاقوں میں بجلی غائب ہے۔ برف باری کی وجہ سے فضائی سروس بھی متاثر ہو کر رہ گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق برف باری کے سبب سرینگر جموں شاہراہ ٹریفک کی آمدورفت کے لیے دوسرے روز بھی بند ہے۔ وادی کشمیر کو ملک کے ساتھ جوڑنے والی 300 کلو میٹر لمبی شاہراہ پر جواہر ٹنل کے دونوں اطراف سینکڑوں گاڑیاں درمانده ہو کر رہ گئی ہے۔
بیکن عملہ نے اتوار کو برفانی تودے گرنے کے پیش نظر قریباً 100 گاڑیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔
اس سرینگر - جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک کو بحال کرنے اور آمد و رفت شروع کرانے کے لیے برف ہٹانے کا کام جاری ہے۔ پیر صبح سے ہی شاہراہ پر بڑی مشینوں سے برف ہٹایا جارہا ہے۔
ڈوڈہ: 65 سالہ معذور شخص 'بہترین ہاؤس کنسٹرکشن' ایواڈ سے سرفراز
جواہر ٹنل پر بیکن انچارج محمد یعقوب نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ فی الحال شاہراہ کو سنگل لین بنانے کا کام جاری ہے اور 4 کلو میٹر شاہراہ پر برف یٹایا گیا انہوں نے کہا کہ انکی کوشش ہے کہ جتنی بھی پھنسی گاڑیاں ہے ان کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے تاہم لگاتار برف باری کے باعث برف ہٹانے کے کام میں دشواری آرہی ہے۔
ادھر محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق وادی کشمیر میں اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران برف باری متوقع ہے۔