ETV Bharat / state

مارے گئے لشکرعسکریت پسند اقلیتی فرقہ پر حملوں میں ملوث تھے: ڈی آئی جی جنوبی کشمیر

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 17, 2023, 6:02 PM IST

ڈی آئی جی جنوبی کشمیر رئیس بٹ نے کہا کہ کولگام انکاؤنٹر میں لشکر طیبہ سے وابستہ 5 مقامی عسکریت پسند مارے گئے۔ مہلوک جنگجوؤں کی شناخت سمیر احمد شیخ ساکن شوپیاں، دانش احمد ٹھوکرساکن شوپیاں، عبید پڈر ساکن شوپیاں، حنظلہ شاہ ساکن شوپیاں اور یاسر بٹ ساکن کولگام کے بطور کی ہے۔

kulgam-encounter-slain-lashkar-militants-were-involved-in-attacks-on-minority-sect-dig-south-kashmir
مارے گئے لشکرعسکریت پسند اقلیتی فرقہ پر حملوں میں ملوث تھے: ڈی آئی جی جنوبی کشمیر
مارے گئے لشکرعسکریت پسند اقلیتی فرقہ پر حملوں میں ملوث تھے: ڈی آئی جی جنوبی کشمیر

کولگام: جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے سامنو گاؤں میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان جمعرات کی سہہ پہر کو شروع ہونے والا انکاؤنٹر جمعہ کی دوپہر کو لشکر طیبہ سے وابستہ 5 مقامی جنگجوؤں کے جاں بحق ہونے پر اختتام پذیر ہوا۔


جنوبی کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی آئی جی) رئیس بٹ نے میڈیا کو تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ملیٹنٹوں کی نقل و حمل کے متعلق مصدقہ اطلاع موصول ہونے پر فوج، سی آر پی ایف اور پولیس نے جمعرات کو کولگام کے سومنو گاؤں جو دمہال ہانجی پورہ پولیس اسٹیشن کے حد اختیار میں آتا ہے، کو محاصرے میں لیکر مشترکہ تلاشی آپریشن شروع کیا۔
انہوں نے کہا کہ 'اس دوران طرفین کے درمیان آمنا سامنا ہوا اور کچھ رہائشی مکانوں میں چھپے لشکر طیبہ سے وابستہ 5 عسکریت پسند مارے گئے'۔


انہوں نے مہلوک جنگجوؤں کی شناخت سمیر احمد شیخ ساکن شوپیاں، دانش احمد ٹھوکرساکن شوپیاں، عبید پڈر ساکن شوپیاں، حنظلہ شاہ ساکن شوپیاں اور یاسر بٹ ساکن کولگام کے بطور کی ہے۔
موصوف ڈی آئی جی نے بتایا کہ مہلوکین کی تحویل سے 4 اے کے سیریز رائفلیں،2 پستول، 4 گرینیڈ اور دیگر اسلحہ و گولہ بارود بر آمد کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ ایک کامیاب آپریشن تھا کیونکہ یہ عسکریر پسند اقلیتی فرقے کے لوگوں پر ہونے والے کئی حملوں میں ملوث تھے'۔


ان کا کہنا تھا کہ 'یہ عسکریت پسند سال گذشتہ کے ماہ اپریل میں شوپیاں کے توٹی گام میں سونو پنڈت پر ہونے والے حملے میں ملوث تھے،شوپیاں کے ہی بٹی گنڈ علاقے میں اقلیتی فرقے کی پکٹ پر ہونے والے حملے میں بھی یہ ملوث تھے، کیگام میں ایک کارڈن پارٹی پر حملے میں بھی ملوث تھے اور گاگرن میں سال رواں کے ابتدا میں غیر مقامی مزدوروں پر حملے بھی ان کا ہاتھ تھا'۔


انہوں نے مزید بتایا کہ ان کے مارے جانے سے یہاں عسکریت پسند انفراسٹکرچر کو بڑا دھچکا لگا ہے'۔انہوں نے کہا کہ ہم آئند بھی مزید کامیابیوں کی امید کرتے ہیں۔


اس موقع پر فوج کے ایک کمانڈر نے بتایا کہ مصدقہ اطلاع ملنے پر فوج اور پولیس نے سومنو گاؤں کا محاصرہ کیا اور مشترکہ آپریشن شروع کر دیا۔انہوں نے کہا کہ اس دوران طرفین کے دوران گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا۔

مزید پڑھیں:

ان کا کہنا تھا کہ 'زائد از چوبیس گھنٹوں تک چلنے والے اس انکاؤنٹر کے دوران لشکر طیبہ سے وابستہ 5 سخت گیر دہشت گردوں کو مار گرایا گیا'۔انہوں نے کہا کہ ان کی تحویل سے اسلحہ و گولہ بارود کی بڑی کھیپ بر آمد کی گئی۔
قبل ازیں پولیس ذرائع نے بتایا کہ سومنو میں جمعرات کی سہہ پہر کو شروع ہونے والے انکاؤنٹر کو رات کو تاریکی کے پیش نظر معطل کیا گیا تاہم سیکورٹی فورسز نے اس دوران محاصرے کو سخت ٹائٹ رکھا۔انہوں نے کہا کہ جمعہ کے صبح کی روشنی کی پہلی کرن کے ساتھ ہی طرفین کے درمیان گولیوں کا تبادلہ دوباری شروع ہوا۔

مارے گئے لشکرعسکریت پسند اقلیتی فرقہ پر حملوں میں ملوث تھے: ڈی آئی جی جنوبی کشمیر

کولگام: جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے سامنو گاؤں میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان جمعرات کی سہہ پہر کو شروع ہونے والا انکاؤنٹر جمعہ کی دوپہر کو لشکر طیبہ سے وابستہ 5 مقامی جنگجوؤں کے جاں بحق ہونے پر اختتام پذیر ہوا۔


جنوبی کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی آئی جی) رئیس بٹ نے میڈیا کو تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ملیٹنٹوں کی نقل و حمل کے متعلق مصدقہ اطلاع موصول ہونے پر فوج، سی آر پی ایف اور پولیس نے جمعرات کو کولگام کے سومنو گاؤں جو دمہال ہانجی پورہ پولیس اسٹیشن کے حد اختیار میں آتا ہے، کو محاصرے میں لیکر مشترکہ تلاشی آپریشن شروع کیا۔
انہوں نے کہا کہ 'اس دوران طرفین کے درمیان آمنا سامنا ہوا اور کچھ رہائشی مکانوں میں چھپے لشکر طیبہ سے وابستہ 5 عسکریت پسند مارے گئے'۔


انہوں نے مہلوک جنگجوؤں کی شناخت سمیر احمد شیخ ساکن شوپیاں، دانش احمد ٹھوکرساکن شوپیاں، عبید پڈر ساکن شوپیاں، حنظلہ شاہ ساکن شوپیاں اور یاسر بٹ ساکن کولگام کے بطور کی ہے۔
موصوف ڈی آئی جی نے بتایا کہ مہلوکین کی تحویل سے 4 اے کے سیریز رائفلیں،2 پستول، 4 گرینیڈ اور دیگر اسلحہ و گولہ بارود بر آمد کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ ایک کامیاب آپریشن تھا کیونکہ یہ عسکریر پسند اقلیتی فرقے کے لوگوں پر ہونے والے کئی حملوں میں ملوث تھے'۔


ان کا کہنا تھا کہ 'یہ عسکریت پسند سال گذشتہ کے ماہ اپریل میں شوپیاں کے توٹی گام میں سونو پنڈت پر ہونے والے حملے میں ملوث تھے،شوپیاں کے ہی بٹی گنڈ علاقے میں اقلیتی فرقے کی پکٹ پر ہونے والے حملے میں بھی یہ ملوث تھے، کیگام میں ایک کارڈن پارٹی پر حملے میں بھی ملوث تھے اور گاگرن میں سال رواں کے ابتدا میں غیر مقامی مزدوروں پر حملے بھی ان کا ہاتھ تھا'۔


انہوں نے مزید بتایا کہ ان کے مارے جانے سے یہاں عسکریت پسند انفراسٹکرچر کو بڑا دھچکا لگا ہے'۔انہوں نے کہا کہ ہم آئند بھی مزید کامیابیوں کی امید کرتے ہیں۔


اس موقع پر فوج کے ایک کمانڈر نے بتایا کہ مصدقہ اطلاع ملنے پر فوج اور پولیس نے سومنو گاؤں کا محاصرہ کیا اور مشترکہ آپریشن شروع کر دیا۔انہوں نے کہا کہ اس دوران طرفین کے دوران گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا۔

مزید پڑھیں:

ان کا کہنا تھا کہ 'زائد از چوبیس گھنٹوں تک چلنے والے اس انکاؤنٹر کے دوران لشکر طیبہ سے وابستہ 5 سخت گیر دہشت گردوں کو مار گرایا گیا'۔انہوں نے کہا کہ ان کی تحویل سے اسلحہ و گولہ بارود کی بڑی کھیپ بر آمد کی گئی۔
قبل ازیں پولیس ذرائع نے بتایا کہ سومنو میں جمعرات کی سہہ پہر کو شروع ہونے والے انکاؤنٹر کو رات کو تاریکی کے پیش نظر معطل کیا گیا تاہم سیکورٹی فورسز نے اس دوران محاصرے کو سخت ٹائٹ رکھا۔انہوں نے کہا کہ جمعہ کے صبح کی روشنی کی پہلی کرن کے ساتھ ہی طرفین کے درمیان گولیوں کا تبادلہ دوباری شروع ہوا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.