ETV Bharat / state

Condolence meet in Kulgam : کولگام میں علمائے کرام کی جانب سے تعزیتی مجلس کا انعقاد

author img

By

Published : Jun 7, 2022, 9:02 AM IST

مختلف مساجد کے ائمہ نے ان ہلاکتوں کو غیر اسلامی اور انسانیت سوز قدم قرار دیا اور اسے اسلام کے منافی قرار دیا۔ علماء نے انسانیت پر درس دیا اور اسلام کی تعلیمات کو اجاگر کیا۔ Condolence Meet

کولگام میں علمائے کرام کی جانب سے تعزیتی مجلس منعقد
کولگام میں علمائے کرام کی جانب سے تعزیتی مجلس منعقد

قلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے شہریوں کی حالیہ ہلاکتوں کو لیکر آج ٹاؤن ہال کولگام میں علماء و خطیبوں کا ایک اجتماع منعقد ہوا جس میں ان ہلاکتوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئ، مختلف مساجد کے ائمہ نے ان ہلاکتوں کو غیر اسلامی اور انسانیت سوز قدم قرار دیا اور اسے اسلام کے منافی قرار دیا۔ علماء نے انسانیت پر درس دیا اور اسلام کی تعلیمات کو اجاگر کیا

کولگام میں علمائے کرام کی جانب سے تعزیتی مجلس منعقد

وضع رہے اس طرح کے پُروگرام ضلع میں پولیس کی جانب سے ہو رہے ہے جس میں مختلف طبقوں سے وابسطہ افراد کو جمع کر کے تعزیتی مجلس کی جاتی ہے۔ اس سے پہلے بھی پولیس کی جانب سے مقامی ڈیوروں اور پنچاتی راج کے نمایدوں کو جمع کر کے اسطرح کے پُروگرام منقد کیے گیے

علماء نے توہین رسالت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی کوئی بھی مزموم حرکت اور قابل اعتراض بیان کو کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں مشتبہ عسکریت پسندی کی جانب سے عام شہریوں کی ہلاکت میں اس سال تیزی درج کی گئی ہے۔ سنہ 2022 کے پہلے پانچ مہینوں میں 17 عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں سے 12 کا تعلق اکثریتی برادری سے ہے،جب کہ باقی پانچ کا تعلق اقلیتی طبقہ سے ہے۔ Targeted killings 2022 in J&K

جموں و کشمیر پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق " فروری میں ایک جبکہ اپریل میں دو عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔جنوری ماہ عام شہریوں اور ٹارگٹ کلنگ کے لحاظ سے پُرامن رہا۔ تاہم مارچ اور مئی میں بالترتیب آٹھ اور چھ عام شہری ہلاک ہوئے۔

اعداد و شمار میں مزید بتایا گیا کہ"ہلاک ہونے والے شہریوں میں سے 12 کشمیری مسلمان تھے جب کہ دیگر کا تعلق اقلیتی برادریوں سے تھا۔تفصیلات کے مطابق بڈگام اور کولگام میں چار چار ہلاکتیں ہوئی، سرینگر اور شوپیاں میں تین تین ، بارہمولہ میں دو جبکہ جموں صوبے کے ادھم پور میں ایک ہلاکت ہوئی ہے۔


یہ بھی پڑھیں : Derogatory Remarks Against Prophet: یو اے ای، اردن، مالدیپ اور انڈونیشیا نے بھی اہانت آمیز بیانات کی مذمت کی

قلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے شہریوں کی حالیہ ہلاکتوں کو لیکر آج ٹاؤن ہال کولگام میں علماء و خطیبوں کا ایک اجتماع منعقد ہوا جس میں ان ہلاکتوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئ، مختلف مساجد کے ائمہ نے ان ہلاکتوں کو غیر اسلامی اور انسانیت سوز قدم قرار دیا اور اسے اسلام کے منافی قرار دیا۔ علماء نے انسانیت پر درس دیا اور اسلام کی تعلیمات کو اجاگر کیا

کولگام میں علمائے کرام کی جانب سے تعزیتی مجلس منعقد

وضع رہے اس طرح کے پُروگرام ضلع میں پولیس کی جانب سے ہو رہے ہے جس میں مختلف طبقوں سے وابسطہ افراد کو جمع کر کے تعزیتی مجلس کی جاتی ہے۔ اس سے پہلے بھی پولیس کی جانب سے مقامی ڈیوروں اور پنچاتی راج کے نمایدوں کو جمع کر کے اسطرح کے پُروگرام منقد کیے گیے

علماء نے توہین رسالت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی کوئی بھی مزموم حرکت اور قابل اعتراض بیان کو کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں مشتبہ عسکریت پسندی کی جانب سے عام شہریوں کی ہلاکت میں اس سال تیزی درج کی گئی ہے۔ سنہ 2022 کے پہلے پانچ مہینوں میں 17 عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں سے 12 کا تعلق اکثریتی برادری سے ہے،جب کہ باقی پانچ کا تعلق اقلیتی طبقہ سے ہے۔ Targeted killings 2022 in J&K

جموں و کشمیر پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق " فروری میں ایک جبکہ اپریل میں دو عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔جنوری ماہ عام شہریوں اور ٹارگٹ کلنگ کے لحاظ سے پُرامن رہا۔ تاہم مارچ اور مئی میں بالترتیب آٹھ اور چھ عام شہری ہلاک ہوئے۔

اعداد و شمار میں مزید بتایا گیا کہ"ہلاک ہونے والے شہریوں میں سے 12 کشمیری مسلمان تھے جب کہ دیگر کا تعلق اقلیتی برادریوں سے تھا۔تفصیلات کے مطابق بڈگام اور کولگام میں چار چار ہلاکتیں ہوئی، سرینگر اور شوپیاں میں تین تین ، بارہمولہ میں دو جبکہ جموں صوبے کے ادھم پور میں ایک ہلاکت ہوئی ہے۔


یہ بھی پڑھیں : Derogatory Remarks Against Prophet: یو اے ای، اردن، مالدیپ اور انڈونیشیا نے بھی اہانت آمیز بیانات کی مذمت کی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.