سکیورٹی فورسز کی جانب سے ان دنوں جنوبی کشمیر کے مختلف علاقوں سے وابستہ عسکریت پسندوں کو گھر واپس لانے کی مسلسل پہل کی جا رہی ہے۔
کولگام میں اگرچہ گزشتہ مہینے کئی نوجوانوں نے عسکریت پسندوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی۔ تاہم ان کے اہلخانہ کی 'گھر واپسی' کی اپیلیں بھی مسلسل جاری ہیں۔
آج بھی فوج نے ہاتھی پورہ کولگام میں عسکریت پسند نوجوان کے ایک اہلخانہ سے ملاقات کی اور انہیں کہا کہ عسکری صف میں شامل ہوچکے نوجوانوں کو واپس لانے میں فوج کی مدد کی جائے۔
اس دوران عامر میر نامی ایک نوجوان جس نے چند روز قبل عسکریت پسندوں کی صف میں شمولیت اختیار کی ہے، کہ گھر والوں نے فوج سے اپیل کی کہ ان کے بیٹے کو زندہ پکڑا جائے۔
فوجی ذرائع کے مطابق عامر میر نے ٹی آر ایف نامی عسکری تنظیم میں شمولیت اختیار کی ہے۔
عامر کی والدہ نے آرمی آفیسر کو بتایا کہ ماضی میں اس کا بڑا بیٹا بھی عسکری صف میں شامل ہوا تھا اور بعد میں ایک تصادم میں مارا گیا۔ انہوں نے فوج سے اپیل کی کہ انکے بیٹے کو محفوظ اور زندہ پکڑا جائے۔
فوج کے افسران نے والدہ کو یقین دلایا کہ عامر کو بحفاظت واپس لانے کی پوری کوشش کی جائے گی۔ اگر کنبہ اسے ہتھیار ڈالنے پر راضی کرسکتا ہے۔ اس کے دروازے کھلے ہیں۔
واضح رہے گزشتہ ماہ چولگام کولگام کے ایک اور نوجوان اُمیس وانی نے عسکریت پسندوں کے گروپ میں شمولیت اختیار جس کے بعد ہی ان کی ماں گلشن بانو کی صحت کافی خراب ہوئی اور وہ اپنے بیٹے کو زندہ لانے کی اپیل کررہی ہے۔