مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ سے تقریباً 20 کلو میٹر کے مضافات پر واقع ٹھاکرائی دھڑا ، پکالن، انجول نامی گاؤں کے لوگوں کو صاف پانی حاصل کرنے کے لیے کئی کلو میٹر سفر طے کرنا پڑتا ہے۔
اگرچہ اس کے ملحقہ دیہات میں ایک واٹر ٹنکی کئی برس قبل تعمیر کی گئی ہے جہاں سے کئی علاقوں کو پانی سپلائی کیا جا رہا ہے، تاہم کئی برس گزر جانے کے بعد بھی اس واٹر ٹنکی میں فلٹریشن پلانٹ نہیں بنایا گیا جس کی وجہ سے ان لوگوں کو آلودہ پانی سپلائی کیا جاتا ہے، جو پینے کے قابل ہی نہیں ہے اور اس پانی سے علاقہ میں بیماریوں کے پھوٹ پڑنے کا خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ ان محلقہ دیہاتوں میں ندی سے پانی سپلائی کیا جاتا ہے۔
پینے کے صاف پانی کے لیے اگرچہ ان محلقہ دیہاتوں کے لوگوں نے کئی بار محکمہ جل شکتی سے اپیل کی کہ وہاں ایک فلٹریشن پلانٹ قائم کیا جائے تاہم محکمہ آج تک صرف وعدے کیے اور زمینی سطح پر کچھ بھی نہیں کیا گیا۔ تو وہیں دھڑا نامی گاؤں میں ایک چشمہ ہے جہاں سے علاقہ کے لوگ صاف پانی حاصل کرتے ہیں۔ جس کی وجہ سے متعلقہ آبادی پینے کے صاف پانی سے آج بھی محروم ہیں۔
اس حوالے سے مقامی لوگوں نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے علاقے میں آلودہ پانی آتا ہے جس کی وجہ سے علاقہ میں بیماریاں پھوٹ پڑنے کا خطرہ لاحق ہوا ہے، لیکن آج تک محمکہ جل شکتی صاف پانی سپلائی کرنے میں ناکام رہا۔
اس حوالے سے محمکہ جل شکتی کے اے ای ای کو فون پر رابطہ کر کے جانکاری دی مگر اے ای ای کا کہنا ہے کہ جونیئر انجینیئر پی ایچ ای سے بات کریں یعنی کہ صاف طور پر محکمہ جل شکتی کے ملازمین اپنی ڈیوٹی کے بجائے لوگوں کو جواب دینا پسند نہیں کرتے۔
نمائندہ نے جے ای ٹھاکرائی پونیت کمار سے بھی فون پر رابطہ کر کے ٹھاکرائی میں لوگوں کو آرہی پریشانی کے بارے میں جانکاری دی مگر جے ای نے کہا کہ دفتر میں پہنچ کر اپنے افسران کو نوٹس میں لاکر پانی سپلائی کی پریشانی کو دور کیا جائے گا۔ لیکن اب تیسرا دن چل رہا ہے جے ای نے ابھی تک پانی سپلائی کی پریشانی کو دور نہیں کیا ہے۔
لوگوں نے مزید کہا کہ ایک طرف جموں وکشمیر انتظامیہ یا پھر مرکزی حکومت آن لائن کام کرنے کے دعوے کرتے ہیں اور دوسری طرف محکمہ جل شکتی کے ملازمین فون پر بات کرنے سے انکار کرتے ہیں جو کہ سراسر مرکزی حکومت اور جموں وکشمیر انتظامیہ کے دعوے بے بنیاد ثابت ہورہے ہیں۔
لوگوں نے ایس ایس پی کشتواڑ شفقت حسین بھٹ سے بھی پر زور اپیل کی ہے کہ لوگوں کو پانی کی قلت سے نجات دلانے میں محکمہ کے افسران کو ہدایت جاری کریں۔
دوسری طرف لوگوں نے ڈپٹی کمشنر کشتواڑ اشوک شرما سے پُر زور اپیل کی ہے کہ محکمہ جل شکتی کے ملازمین لوگوں کو پانی سپلائی بحال کرنے میں دن بدن نا کام ثابت ہو رہے ہیں اور ڈیوٹی سے بھی غیر حاضر رہتے ہیں لہٰذا محکمہ جل شکتی کے افسران کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے جس سے لوگوں کو انصاف مل سکے۔