مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے کشتواڑ میں سول سوسائٹی نے ضلع انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈسٹرکٹ ہسپتال کشتواڑ میں گزشتہ چھ مہینہ سے سی ٹی سکین مشین خراب ہے جس کی وجہ سے کشتواڑ کے لوگوں کو معمولی چوٹ لگنے پر بھی ڈوڈہ گورنمنٹ میڈیکل کالج منتقل کیا جاتا ہے اور نہ صرف ڈوڈہ بلکہ جموں میڈیکل کالج بھی منتقل کیا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کشتواڑ کے دور دراز علاقہ کے مریض کو ضلع ہسپتال پہنچانے کے لیے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کشتواڑ میں ابھی بھی بہت سارے لوگ قدیم زمانے کی طرح زندگی بسر کر رہے ہیں۔ لوگوں کو دو وقت کا کھانا نصیب نہیں ہوتا ہے۔ لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
سول سوسائٹی کشتواڑ نے لیفٹینٹ گورنر (جموں کشمیر) سے اپیل کی ہے کہ ڈسٹرکٹ ہسپتال میں تعینات میڈیکل سپرانٹنڈنٹ کو فوری طور پر تبدیل کیا جائے۔ اس موقع پر سماجی کارکن شاکر صدیقی نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ چھ ماہ سے ڈسٹرکٹ ہسپتال کشتواڑ میں سی ٹی سکین مشین خراب ہے اور سپرانٹنڈنٹ ایوارڈ لینے میں مصروف ہیں۔
وہیں سماجی کارکن نصیر باغوان نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ ضلع انتظامیہ عوام کی بھلائی کے لیے کوئی کام نہیں کرتی۔ ضلع انتظامیہ کشتواڑ لوگوں کی پریشانیوں کو دور کرنے میں دن بدن ناکام ٽابت ہو رہی ہے۔
انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر جموں کشمیر سے اپیل کی ہے کہ ڈسٹرکٹ ہسپتال کشتواڑ میں دس دن کے اندر سی ٹی سکین مشین ٹھیک کیا جائے ورنہ کشتواڑ کے عوام قومی شاہراہ بند کر کے احتجاج کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: این آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل کلدیپ سنگھ سری نگر پہنچے
انہوں نے کہا کہ کشتواڑ میں ڈاکٹر ڈیوٹی کے بجائے پرائوٹ کلینک چلاتے ہیں اور ہسپتال سے مریضوں کو پرائوٹ کلینک پر بلایا جاتا ہے اور اپنی مرضی کے مطابق ڈیوٹی پر آتے ہیں۔ ڈاکٹروں کا کوئی ٹائم ٹیبل نہیں ہے۔ کشتواڑ کے لوگ ہسپتال میں ڈاکٹروں کا انتظار کرتے کرتے دم توڑ دیتے ہیں۔