ETV Bharat / state

Lakshadweep MP Faizal سپریم کورٹ نے ایم پی فیضل کی سزا معطل کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم کو کالعدم قرار دیا

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 22, 2023, 5:43 PM IST

سپریم کورٹ نے لکشدیپ کے رکن پارلیمنٹ محمد فیضل کی سزا کو معطل کرنے کے کیرالہ ہائی کورٹ کے حکم کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ اس معاملے پر نئے سرے سے غور کرے اور پھر فیصلہ سنائے۔

سپریم کورٹ
سپریم کورٹ

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کو کیرالہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا جس میں لکشدیپ کے لوک سبھا رکن پارلیمنٹ محمد فیضل کو قتل کی کوشش کیس میں سزا کو معطل کیا گیا تھا اور ہائی کورٹ کو اس پر دوبارہ غور کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے اس کیس کو چھ ہفتوں کے اندر مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ تاہم، سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے حکم نامے میں چھ ہفتے کی توسیع کرتے ہوئے محمد فیصل کی رکنیت مذکورہ مدت تک برقرار رکھی۔

بنچ نے کہا کہ چونکہ وہ اس معاملے کو ہائی کورٹ میں واپس بھیجا جا رہا ہے، اس لیے ایم پی سیٹ کو خالی رکھنا مناسب نہیں ہوگا۔ بنچ نے ہائی کورٹ کے حکم میں توسیع کی اور اسے چھ ہفتوں کے اندر اس معاملے میں فیصلہ کرنے کو کہا۔ اس لیے ہائی کورٹ کو چھ ہفتوں کے دوران لکشدیپ انتظامیہ کی اپیل پر نئے سرے سے فیصلہ کرنا ہوگا۔ جسٹس بی وی ناگرتنا اور جسٹس اجل بھوئیاں کی بنچ نے اپنے حکم میں کہا کہ ہائی کورٹ نے سزا پر روک لگانے کی درخواستوں پر غور کرنے کے طریقہ کے سلسلے میں قانون کی صحیح پوزیشن پر غور نہیں کیا ہے۔ اس لیے اسے منسوخ کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

قابل ذکر ہے کہ 11 جنوری 2023 کو محمد فیضل اور تین دیگر کو 2009 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران مرحوم مرکزی وزیر پی ایم سعید کے داماد محمد صالح کو قتل کرنے کی کوشش کرنے کے الزام میں لکشدیپ کی ایک سیشن عدالت نے 10 سال کی سخت قید کی سزا سنائی تھی اور ہر ایک پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔ جس کے بعد محمد فیضل نے اس حکم کے خلاف کیرالہ ہائی کورٹ کا رخ کیا تھا اور ہائی کورٹ نے 25 جنوری کو اس کی سزا کو معطل کر دیا تھا۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کو کیرالہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا جس میں لکشدیپ کے لوک سبھا رکن پارلیمنٹ محمد فیضل کو قتل کی کوشش کیس میں سزا کو معطل کیا گیا تھا اور ہائی کورٹ کو اس پر دوبارہ غور کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے اس کیس کو چھ ہفتوں کے اندر مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ تاہم، سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے حکم نامے میں چھ ہفتے کی توسیع کرتے ہوئے محمد فیصل کی رکنیت مذکورہ مدت تک برقرار رکھی۔

بنچ نے کہا کہ چونکہ وہ اس معاملے کو ہائی کورٹ میں واپس بھیجا جا رہا ہے، اس لیے ایم پی سیٹ کو خالی رکھنا مناسب نہیں ہوگا۔ بنچ نے ہائی کورٹ کے حکم میں توسیع کی اور اسے چھ ہفتوں کے اندر اس معاملے میں فیصلہ کرنے کو کہا۔ اس لیے ہائی کورٹ کو چھ ہفتوں کے دوران لکشدیپ انتظامیہ کی اپیل پر نئے سرے سے فیصلہ کرنا ہوگا۔ جسٹس بی وی ناگرتنا اور جسٹس اجل بھوئیاں کی بنچ نے اپنے حکم میں کہا کہ ہائی کورٹ نے سزا پر روک لگانے کی درخواستوں پر غور کرنے کے طریقہ کے سلسلے میں قانون کی صحیح پوزیشن پر غور نہیں کیا ہے۔ اس لیے اسے منسوخ کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

قابل ذکر ہے کہ 11 جنوری 2023 کو محمد فیضل اور تین دیگر کو 2009 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران مرحوم مرکزی وزیر پی ایم سعید کے داماد محمد صالح کو قتل کرنے کی کوشش کرنے کے الزام میں لکشدیپ کی ایک سیشن عدالت نے 10 سال کی سخت قید کی سزا سنائی تھی اور ہر ایک پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔ جس کے بعد محمد فیضل نے اس حکم کے خلاف کیرالہ ہائی کورٹ کا رخ کیا تھا اور ہائی کورٹ نے 25 جنوری کو اس کی سزا کو معطل کر دیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.