ETV Bharat / state

بیدر کے وومنس ڈگری کالج میں عالمی یومِ اردو کا انعقاد

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 10, 2023, 5:43 PM IST

اردو دراصل مسلمانوں کی زبان نہیں ہے بلکہ ہندوستان میں پیدا ہونے اور پلنے بڑھنے والی اس زبان کی پیدائش ایک تحقیق کے مطابق پنجاب کی سرزمین ہے۔ ڈاکٹر محی الدین قادری زور کے مطابق اردو کی پیدائش دکن کے علاقہ میں ہوئی۔ دیگر تحقیق دہلی اور شمال کے علاقوں کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ کل ملاکر اردو زبان برہمنوں، اوبی سی اور دیگر طبقات کی زبان رہی ہے۔ چوں کہ اس زبان کے ذریعہ عوام کو میل ملاپ بڑھا اس لیے اردو کی سماجی حیثیت نمایاں رہی ہے۔ یہ بات محمد یوسف رحیم بیدری ریاستی نائب صدر ادارۂ ادبِ اسلامی ہند اور سکریڑی یارانِ ادب بیدر نے کہیں۔ وہ شہر بیدر کے اکامہادیوی وومنس ڈگری کالج میں ”عالمی یومِ اردو“ کی تقریب میں بحیثت مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔ World Urdu Day organized at Women Degree College Bidar

بیدر کے وومنس ڈگری کالج میں عالمی یومِ اردو کا انعقاد
بیدر کے وومنس ڈگری کالج میں عالمی یومِ اردو کا انعقاد

بیدر: محمد یوسف رحیم بیدری ریاستی نائب صدر ادارۂ ادبِ اسلامی ہند نے عالمی یومِ اردو کے موقع پر کہا کہ آج ڈاکٹر علامہ اقبال کا یومِ پیدائش ہے۔ حالانکہ علامہ کی مادری زبان پنجابی (اور کشمیری) تھی۔ لیکن انھوں نے اردو اور فارسی میں شاعری کی اور اس طرح اردو کو سارے عالم میں پہنچانے کا کام کیا۔ اسی مناسبت سے آج ان کے یومِ پیدائش پر ”عالمی یومِ اردو“ منایا جاتا ہے۔ یوسف رحیم بیدری نے بتایا کہ اردو راجندر سنگھ بیدی کی زبان ہے۔ رام لعل اور انگریزی کے پروفیسر فراق گورکھپوری کی زبان ہے۔ وقت اور حالات نے مسلمانوں کو مجبور کیا کہ وہ اردو زبان اختیار کرلیں ورنہ بنیادی طورپر مسلمانوں کی زبان عربی اور فارسی ہوگی۔ بلکہ کچھ ایسے علاقہ بھی ہیں جہاں کے مسلمان اردو زبان سے قطعاً ناواقف ہیں، لیکن ہمارا علاقہ کلیان کرناٹک (سابقہ نام حیدرآباد کرناٹک) اردو کا علاقہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

World Urdu Day آج علامہ اقبالؒ کا یوم پیدائش اور عالمی یوم اردو

گلبرگہ میں اردو کی پہلی نثری تصنیف ”معراج العاشقین“ تحریر ہوئی جب کہ اردو زبان کی پہلی مثنوی ”کدم راؤ پدم راؤ“ کا تعلق بیدر سے رہا ہے۔ اس لیے یہ علاقہ اردو کا قدیم علاقہ ہے۔ یوسف رحیم نے طالبات کو مشورہ دیا کہ وہ مختلف زبانیں سیکھیں۔ ریاستی زبان کنڑا کا سیکھنا اہم ہے۔ کیوں کہ حکومت کے جی او کنڑی زبان ہی میں ہوتے ہیں۔ اسی طرح نبی کریمﷺ نے دیگر زبانوں کو سیکھنے کا صحابہ کرام ؓ کو مشورہ دیا تھا۔ آخر میں انھوں نے طالبات سے اپیل کی کہ وہ اپنی مادری زبان اردو کو نہ بھولیں۔ ترقی یافتہ اقوام اپنی مادری زبان ہی میں ترقی کرچکی ہیں۔


ڈاکٹر منجوناتھ ہندی لیکچرر اعزازی مہمان نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ زبانیں گنگا جمنی تہذیب کو بڑھاوا دیتی ہیں، خصوصیت کے ساتھ اردو زبان مختلف طبقات کو ملانے کا کام انجام دیتی ہے۔ ڈاکٹر راہی معصوم رضا اور بسم اللہ خان شہنائی نواز نے مسلمان ہوتے ہوئے بھی ہندی میں رامائن کے مکالمے لکھے اور استاد بسم اللہ خان نے شہنائی کے ذریعہ اپنے سیکولر ہونے کا ثبوت دیا۔ موصوف نے پیغمبر محمدﷺ کے بارے میں بھی یہ بات کہی کہ وہ سب کے لیے ہیں۔


ڈاکٹر محمد منہاج الدین لیکچرر اور ایچ او ڈی اردو اکامہا دیوی وومنس ڈگری کالج بیدر نے اپنے خطاب میں بتایا کہ محمد یوسف رحیم بیدری اردو کی نامور شخصیت ہیں۔ جنہوں نے آج آپ سے خطاب کیا۔ ڈاکٹر منہاج الدین نے مزید بتایا کہ اردو سے ہمارا تعلق اٹوٹ ہو۔ طالبات خصوصیت سے اردو سے اپنے لگاؤ کا عمر بھر اظہار کرتی رہیں۔ اور یوں بھی زبانیں مؤنث ہوا کرتی ہیں، اس لیے زبانوں کا مردوں سے زیادہ، خواتین سے بڑا تعلق ہوا کرتا ہے۔ اکنامکس کے لیکچرر ودیا ساگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ طالبات میں محمد یوسف رحیم بیدری کی پانچ مختلف کتابیں دو دینی اور تین ادبی تحفتاً تقسیم کی گئیں۔ تقریب کا آغاز B.Sc.کی طالبہ لبنیٰ مریم کی تلاوت کلام ِ پاک سے ہوا۔ آخر میں ”عالمی یوم ِ اردو“ کی مناسبت سے ڈاکٹر محمد منہاج الدین کی جانب سے تمام شرکاء میں چاکلیٹ تقسیم کیے گئے۔

بیدر: محمد یوسف رحیم بیدری ریاستی نائب صدر ادارۂ ادبِ اسلامی ہند نے عالمی یومِ اردو کے موقع پر کہا کہ آج ڈاکٹر علامہ اقبال کا یومِ پیدائش ہے۔ حالانکہ علامہ کی مادری زبان پنجابی (اور کشمیری) تھی۔ لیکن انھوں نے اردو اور فارسی میں شاعری کی اور اس طرح اردو کو سارے عالم میں پہنچانے کا کام کیا۔ اسی مناسبت سے آج ان کے یومِ پیدائش پر ”عالمی یومِ اردو“ منایا جاتا ہے۔ یوسف رحیم بیدری نے بتایا کہ اردو راجندر سنگھ بیدی کی زبان ہے۔ رام لعل اور انگریزی کے پروفیسر فراق گورکھپوری کی زبان ہے۔ وقت اور حالات نے مسلمانوں کو مجبور کیا کہ وہ اردو زبان اختیار کرلیں ورنہ بنیادی طورپر مسلمانوں کی زبان عربی اور فارسی ہوگی۔ بلکہ کچھ ایسے علاقہ بھی ہیں جہاں کے مسلمان اردو زبان سے قطعاً ناواقف ہیں، لیکن ہمارا علاقہ کلیان کرناٹک (سابقہ نام حیدرآباد کرناٹک) اردو کا علاقہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

World Urdu Day آج علامہ اقبالؒ کا یوم پیدائش اور عالمی یوم اردو

گلبرگہ میں اردو کی پہلی نثری تصنیف ”معراج العاشقین“ تحریر ہوئی جب کہ اردو زبان کی پہلی مثنوی ”کدم راؤ پدم راؤ“ کا تعلق بیدر سے رہا ہے۔ اس لیے یہ علاقہ اردو کا قدیم علاقہ ہے۔ یوسف رحیم نے طالبات کو مشورہ دیا کہ وہ مختلف زبانیں سیکھیں۔ ریاستی زبان کنڑا کا سیکھنا اہم ہے۔ کیوں کہ حکومت کے جی او کنڑی زبان ہی میں ہوتے ہیں۔ اسی طرح نبی کریمﷺ نے دیگر زبانوں کو سیکھنے کا صحابہ کرام ؓ کو مشورہ دیا تھا۔ آخر میں انھوں نے طالبات سے اپیل کی کہ وہ اپنی مادری زبان اردو کو نہ بھولیں۔ ترقی یافتہ اقوام اپنی مادری زبان ہی میں ترقی کرچکی ہیں۔


ڈاکٹر منجوناتھ ہندی لیکچرر اعزازی مہمان نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ زبانیں گنگا جمنی تہذیب کو بڑھاوا دیتی ہیں، خصوصیت کے ساتھ اردو زبان مختلف طبقات کو ملانے کا کام انجام دیتی ہے۔ ڈاکٹر راہی معصوم رضا اور بسم اللہ خان شہنائی نواز نے مسلمان ہوتے ہوئے بھی ہندی میں رامائن کے مکالمے لکھے اور استاد بسم اللہ خان نے شہنائی کے ذریعہ اپنے سیکولر ہونے کا ثبوت دیا۔ موصوف نے پیغمبر محمدﷺ کے بارے میں بھی یہ بات کہی کہ وہ سب کے لیے ہیں۔


ڈاکٹر محمد منہاج الدین لیکچرر اور ایچ او ڈی اردو اکامہا دیوی وومنس ڈگری کالج بیدر نے اپنے خطاب میں بتایا کہ محمد یوسف رحیم بیدری اردو کی نامور شخصیت ہیں۔ جنہوں نے آج آپ سے خطاب کیا۔ ڈاکٹر منہاج الدین نے مزید بتایا کہ اردو سے ہمارا تعلق اٹوٹ ہو۔ طالبات خصوصیت سے اردو سے اپنے لگاؤ کا عمر بھر اظہار کرتی رہیں۔ اور یوں بھی زبانیں مؤنث ہوا کرتی ہیں، اس لیے زبانوں کا مردوں سے زیادہ، خواتین سے بڑا تعلق ہوا کرتا ہے۔ اکنامکس کے لیکچرر ودیا ساگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ طالبات میں محمد یوسف رحیم بیدری کی پانچ مختلف کتابیں دو دینی اور تین ادبی تحفتاً تقسیم کی گئیں۔ تقریب کا آغاز B.Sc.کی طالبہ لبنیٰ مریم کی تلاوت کلام ِ پاک سے ہوا۔ آخر میں ”عالمی یوم ِ اردو“ کی مناسبت سے ڈاکٹر محمد منہاج الدین کی جانب سے تمام شرکاء میں چاکلیٹ تقسیم کیے گئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.