ڈاک خانہ کے احاطہ میں 'سوچھ بھارت مہم' کے تحت اس کے ملازمین نے یہ خوبصورت پارک تعمیر کیا ہے۔
سینئر پوسٹل سپرنٹنڈنٹ کے باسوراج کی ماحولیات سے خصوصی دلچسپی لیتے ہیں، اس لیے ان کی سربراہی میں یہ پارک بنایا گیا ہے۔
جو لوگ اپنے کام کے لئے ڈاک خانے جاتے ہیں، اپنی تھکاوٹ دور کرنے کے لئے پارک کا سہارا لیتے ہیں۔
سبھی نے پارک کی مناسب دیکھ بھال پر عملے کی بھی تعریف کی ہے۔
کام کے دوران اپنے سخت شیڈول کے باوجود ، ڈاک خانے میں عملہ کے ممبر پارک کی صفائی کو برقرار رکھتے ہیں۔
اس پارک میں متعدد ناریل کے درخت لگائے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں 25 سے زیادہ قسم کے پھولدار پودھے ، بشمول گلاب اور ہیبسکس لگائے گئے ہیں۔
اس پار ک میں پرندے بھی آتے ہیں، مثلاً یہاں کبوتر بہت زیادہ آتے ہیں۔ آہستہ آہستہ اور مستقل طور پر ، یہ پارک متعدد کبوتروں کا گھر بھی بن گیا ہے۔
پوسٹ آفس کے ملازمین ہر جمعرات کو کام کے بعد دو گھنٹے پارک کے لیے وقف کرتے ہیں۔
وہ پارک میں پیدا ہونے والے سبز کچرے سے نامیاتی کھاد تیار کرتے ہیں اور پودوں کو کھاد ڈالنے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔
یہ پارک قریبی پوسٹ آفسز کے لئے ایک مثال بن گیا ہے، کئی پوسٹ آفس میں بھی انہی طریقوں کو اپنانا شروع کیا گیا ہے۔ خطے میں کئی پوسٹ آفسز نے اب 'گرین' پوسٹ آفس کے نام سے جانے جاتے ہیں۔
سینئر پوسٹل سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ ہم نے اس پارک کو برقرار رکھنے کے لئے مستقل کوششیں کی ہے اور یہ ملازمین کی محنت کا نتیجہ ہے۔
کورونا وائرس وبا کے دور میں بھی یہ پارک توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔