ریاست کرناٹک کے ضلع یادگیر میں سیکولر ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا، سوشلسٹ یونٹی سنٹر آف انڈیا، کرناٹک کسان سنگھ کے کارکنان نے ڈپٹی کمشنر آفس کے روبرو ریاستی اور مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔
اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کے توسط سے ایک یاداشت ریاستی وزیر اعلی بی ایس یدی یورپا کو پیش کی گئی۔ جس میں ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ کووڈ اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے متاثر ہوئے سماج کے مختلف شعبوں کے لوگوں کو مناسب مالی امداد مہیا کی جائے۔
ساتھ ہی انہوں نے مطالبہ کیا کہ سبھی افراد کے لیے مفت ویکسین کویقینی بنایا جائے اور بستروں، آکسیجن اور وینٹی لیٹر میں ہوئی بےقاعدگیوں کی تحقیقات کروائی جائے۔جو خاندان انکم ٹیکس کے دائرے میں نہیں آتے ہیں ان سبھی خاندانوں کو دس کلو اناج مہیا کروایا جائے اور فی خاندان کو دس ہزار روپے کی مالی امداد دی جائے۔
اس موقع پر سوشلسٹ یونٹی سنٹر آف انڈیا کے رکن رام لنگپا نے کہا کہ مرکزی و ریاستی حکومت عوام مخالف پالیسیوں پر گامزن ہے۔ملک میں عوام کورونا اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے پریشان ہے تو دوسری جانب حکومت عوام کی پرواہ کیے بغیر اپنی من مانی کر رہی ہے۔
کرناٹک کسان سندھ کے ریاستی نائب صدر کامریڈ چنپا نے کہا کہ مرکزی حکومت جھوٹ بول کر اقتدار میں آئی ہے۔اس حکومت نے کسانوں اور عام لوگوں سے کیے ہوئے وعدے آج تک پورے نہیں کیے۔لوگوں کو نوکری دینے کی بات ہو یا پیسے دینے کی اس حکومت نے ایک وعدے پورے نہیں کیے۔
اس موقع پر سوشلسٹ یونٹی سنٹر آف انڈیا شاخ یادگیر کے صدر سوم شیکھر نے بھی خطاب کیا۔اس موقف پر سوشلسٹ یونیٹی سنٹر آف انڈیا کے رکن ومادیوی کے علاوہ دیگر تنظیموں کے ذمہ داران بھی موجود رہے۔