ریاست کرناٹک کے شہر دھارواڑ کے تحصیلدار کے ذریعے مرکزی حکومت کو میمورنڈم پیش کیا گیا۔ اس موقع پر کویتارڈی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بھر بہت مسائل ہیں۔
ملک کے عوام بے روزگاری سے پریشان ہیں۔ ملک میں دن بدن مہنگائی بڑھتی جارہی ہے، مگر اس ملک کے وزیر اعظم ملک کے بنیادی مسائل کو حل کر نے کے بجائے سی اے اے، این آر سی کو جاری کرکے اس ملک کے عوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔
اس ملک کے عوام سی اے اے نہیں چاہتے ہیں بلکہ ملک کی ترقی چاہتے ہیں، مگر مرکزی حکومت اپنی سیاسی مفاد کے لیے سی اے اے کو جاری کرکے ہندو، مسلم میں نفرت پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
یہاں پر ہر مذاہب کے عوام بھائی چارگی سے اپنی زندگی گزار رہے ہیں مگر بی جے پی کی حکومت ہندو مسلم کے بیچ میں سی اے اے کو جاری کرکے باٹنے کی کوشش کر رہے ہیں، مگر ملک کے عوام سی اے اے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ یہ صر ف مسلمانوں کی لڑائی نہیں ہے، یہ ہر مذاہب کی لڑائی ہے۔
آنے والے دنوں میں ہر مذاہب کے چھوٹے چھوٹے طبقے کو بھی بی جے پی حکومت نشانہ بنانے والی ہے۔ اس لیے اس سی اے اے، ین آر سی کے خلاف ہر ایک کو اتحاد ہو کر اپنے احتجاج کو جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔