حضرت مرحوم کے اس آخری سفر میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ جمع ہوئے اور ان کی مغفرت کی دعائیں کی۔
حضراتِ علماء کرام کہتے ہیں کہ حضرت مرحوم مولانا لطف اللہ رشادی رحمت اللہ علیہ نے ممبر و محراب سے قوم و ملت کی رہنمائی کا بڑا کام انجام دیا۔
اس موقع پر علماء کرام رنج و غم میں مبتلا رہے کہ حضرت مرحوم کی رحلت کے بعد پیدا ہوئے ایک بڑے خلا کا پر ہونا لامحال ہے۔