ETV Bharat / state

Muslims Businessmen تاجروں نےمسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے والے سیاست دانوں کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی

author img

By

Published : Oct 21, 2022, 12:35 PM IST

بنگلورو کے تاجروں نے عام لوگوں سے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیان بازی کرنے والے سیاسی رہنماوں کے بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے Muslims Businessmen

مسم تاجروں کی نفرت پھیلانے والے سیاست دانوں کے بائیکاٹ کرنے کی اپیل
مسم تاجروں کی نفرت پھیلانے والے سیاست دانوں کے بائیکاٹ کرنے کی اپیل

بنگلور: دار الحکومت دہلی کے بعد کرناٹک میں بھی چند سماج مخالف عناصر کی جانب سے مسلمانوں سے بزنیس بائکاٹ کے نعرے بلند کئے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔سیاسی رہنماوں نے ہندوؤں کو مسلمانوں سے کاروبار یا لین دین نہ کرنے کی بات کہی جا رہی ہے۔ Muslims Businessmen Call To Boycott Politocian Who Give Hate speech About Minority

مسم تاجروں کی نفرت پھیلانے والے سیاست دانوں کے بائیکاٹ کرنے کی اپیل
گملک کے مختلف علاقوں میں بائکاٹ بزنیس ود مسلمس یا مسلمانوں کا آرتھک بہشکار ہو کے نعروں کو لے کر انڈسٹریلسٹس و آنٹرپرنیورز کا کہنا ہے کہ امن پسند لوگوں کے بنسبت نفرت پھیلانے والوں کی تعداد نہایت کم ہے، لہذا اس طرح کی نفرت کی سیاست اور بائکاٹ کا نعرہ دینے والے سیاستدانوں ہی کو بائکاٹ کیا جائے تاکہ ملک کی معیشت میں بہتری آسکے اور سماج میں امن و امان قائم رہے.
مسم تاجروں کی نفرت پھیلانے والے سیاست دانوں کے بائیکاٹ کرنے کی اپیل
مسم تاجروں کی نفرت پھیلانے والے سیاست دانوں کے بائیکاٹ کرنے کی اپیل

یہ بھی پڑھیں:Survey on Madrasas اترپردیش میں سات ہزار سے زیادہ غیر تسلیم شدہ مدارس، سروے

ان کاروباریوں نے کہا کہ زمینی حقیقت یہ ہے کہ تجارتی میدان میں چاہے تاجر مسلم ہوں یا ہندو یا کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتے ہوں، سبھی کے درمیان صحیح معنوں میں بھائی چارہ و ہم آہنگی ہے ۔نفرت پھیلانے والوں کی وجہ سے اس رشتہ پر کوئی خاص اثر پڑنے والا نہیں ہے . حکومت کو چاہیے کہ وہ نفرت پھیلانے والے سماج مخالف عناصر پر سخت کی کارروائی کرے ۔

واضع رہے کہ حال ہی میں دارالحکومت دہلی میں بی جے پی کے ایک رکن پارلیمان کی جانب سے مبئنہ طور پر مسلمانوں کو معاشی اعتبار سے بائکاٹ کرنے کا کال دیا گیا تھا جس کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی، Muslims Businessmen Call To Boycott Politocian Who Give Hate speech About Minority

بنگلور: دار الحکومت دہلی کے بعد کرناٹک میں بھی چند سماج مخالف عناصر کی جانب سے مسلمانوں سے بزنیس بائکاٹ کے نعرے بلند کئے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔سیاسی رہنماوں نے ہندوؤں کو مسلمانوں سے کاروبار یا لین دین نہ کرنے کی بات کہی جا رہی ہے۔ Muslims Businessmen Call To Boycott Politocian Who Give Hate speech About Minority

مسم تاجروں کی نفرت پھیلانے والے سیاست دانوں کے بائیکاٹ کرنے کی اپیل
گملک کے مختلف علاقوں میں بائکاٹ بزنیس ود مسلمس یا مسلمانوں کا آرتھک بہشکار ہو کے نعروں کو لے کر انڈسٹریلسٹس و آنٹرپرنیورز کا کہنا ہے کہ امن پسند لوگوں کے بنسبت نفرت پھیلانے والوں کی تعداد نہایت کم ہے، لہذا اس طرح کی نفرت کی سیاست اور بائکاٹ کا نعرہ دینے والے سیاستدانوں ہی کو بائکاٹ کیا جائے تاکہ ملک کی معیشت میں بہتری آسکے اور سماج میں امن و امان قائم رہے.
مسم تاجروں کی نفرت پھیلانے والے سیاست دانوں کے بائیکاٹ کرنے کی اپیل
مسم تاجروں کی نفرت پھیلانے والے سیاست دانوں کے بائیکاٹ کرنے کی اپیل

یہ بھی پڑھیں:Survey on Madrasas اترپردیش میں سات ہزار سے زیادہ غیر تسلیم شدہ مدارس، سروے

ان کاروباریوں نے کہا کہ زمینی حقیقت یہ ہے کہ تجارتی میدان میں چاہے تاجر مسلم ہوں یا ہندو یا کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتے ہوں، سبھی کے درمیان صحیح معنوں میں بھائی چارہ و ہم آہنگی ہے ۔نفرت پھیلانے والوں کی وجہ سے اس رشتہ پر کوئی خاص اثر پڑنے والا نہیں ہے . حکومت کو چاہیے کہ وہ نفرت پھیلانے والے سماج مخالف عناصر پر سخت کی کارروائی کرے ۔

واضع رہے کہ حال ہی میں دارالحکومت دہلی میں بی جے پی کے ایک رکن پارلیمان کی جانب سے مبئنہ طور پر مسلمانوں کو معاشی اعتبار سے بائکاٹ کرنے کا کال دیا گیا تھا جس کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی، Muslims Businessmen Call To Boycott Politocian Who Give Hate speech About Minority

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.