بیدر: کرناٹک یونیورسٹی میں ایم اے سال اول کی طالبہ گوہر جہان نے کہا کہ اردو زبان سے ایم اے کرنے کی وجہ مجھے ادب سے لگاؤ ہے شاعری پڑھنا اور سننا مجھے اچھا لگتا ہے۔ رخسانہ بیگم نے کہا کہ اردو میری مادری زبان ہے اور اردو اختیاری مضمون لینے کی وجہ یہ ہے کہ اردو پیاری زبان ہے اور بڑی شیریں زبان ہے۔ اس میں گفتگو کرتے ہوئے بولنے سننے دونوں میں مزہ اور لطف اتا ہے۔
احمد علی مہمان اردو لیکچرر کرناٹک یونیورسٹی شعبہ اردو و فارسی دھار واڑ نے کہا کہ میں گزشتہ پانچ سالوں سے اس یونیورسٹی کے شعبے اردو فارسی میں خدمت انجام دے رہا ہوں اردو زبان میں داخلے لینے والے بچوں کا زیادہ تر رجحان اردو ادب سے متعلق معلومات حاصل کرنے پر زیادہ رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک یونیورسٹی دھارواڑ نے یہ سہولت رکھی ہے کہ بی اے، بی کام ،بی ایس سی، بی سی اے میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء و طالبات علاقائی زبان کنڑی کے علاوہ ہندی انگریزی کے ساتھ ساتھ اردو زبان سے بھی پڑھ سکتے ہیں اور ماسٹر ڈگری حاصل کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بیدر میں جماعت اسلامی کے 'قرآن پروچن' پروگرام کا انعقاد
انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے اس اقدام سے خصوصا ملت اسلامیہ کی وہ لڑکیاں جو اعلی تعلیم بحیثیت اردو زبان کے حاصل کرنا چاہتی ہیں ان میں جوش و خروش دیکھا جا رہا ہے اور اردو ادب بالخصوص شاعری میں زیادہ دلچسپی نظر آ رہی ہے