بنگلور: کرناٹک کے ڈی جی پی پروین سود نے ٹویٹ کیا کہ منگلور آٹو رکشا دھماکہ حادثاتی نہیں بلکہ شدید نقصان پہنچانے کے ارادے سے دہشت گردی کی کارروائی ہے۔ ڈی جی پی نے اس واقعے کے بارے میں ٹویٹ کیا کہ 'اب اس کی تصدیق ہو گئی ہے۔ دھماکہ حادثاتی نہیں بلکہ شدید نقصان پہنچانے کے ارادے سے دہشت گردی کا عمل ہے۔ کرناٹک ریاستی پولیس مرکزی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر اس کی گہرائی سے تحقیقات کر رہی ہے۔
منگلور میں ہفتے کے روز ایک چلتے آٹورکشا میں دھماکہ ہوا تھا جس سے آگ اور بھاری دھواں پھیل گیا، اس حادثے میں ڈرائیور اور ایک مسافر جھلس کر زخمی ہونے والوں میں شامل تھے۔ گاروڈی کے قریب سڑک پر سفر کے دوران ہفتہ کی شام تقریباً 5.30 بجے ایک آٹو میں دھماکہ ہوا تھا۔ پولیس کی جانب سے شیئر کیے گئے مقام کے سی سی ٹی وی ویژول میں آٹو رکشا کو آگ لگتے ہوئے دکھایا گیا جو ایک معمولی دھماکہ لگتا تھا تاہم ایک پولیس اہلکار نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ آیا یہ 'دھماکہ' تھا۔ Mangalore Autorickshaw Blast
اس حادثے کے بعد سٹی پولیس کمشنر این ششی کمار موقع پر پہنچے اور معائنہ کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ آٹو رکشا میں آگ لگی ہے اور گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے افواہیں نہ پھیلانے کی اپیل کی۔